پیر‬‮ ، 18 اگست‬‮ 2025 

پاناما لیکس،رینجرز کے اختیارات،پیپلزپارٹی کے دبئی اجلاس میں فیصلے ،تفصیلات سامنے آگئیں

datetime 24  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت نے طے کیا ہے کہ اگر (ن) لیگ کی وفاقی حکومت پانامہ لیکس کی تحقیقات کے معاملے پر اپوزیشن کے ٹی او آرز کو تسلیم کرے گی تو پھر اپوزیشن حکومت کے ساتھ عدالتی کمیشن کی تشکیل یا احتساب کے معاملے پر قانون سازی کے لئے مذاکرات کے لئے تیار ہے۔ پیپلز پارٹی کو حکومت کے من پسند ٹی او آرز قبول نہیں ہیں۔ اگر حکومت نے پانامہ لیکس کی تحقیقات کے معاملے پر یکطرفہ فیصلہ کیا تو پھر حکومت کے خلاف احتجاج کرنے یا عدالتوں سے رجوع کرنے کا آپشن موجود ہے۔ اس حوالے سے حکومت کے خلاف مشترکہ حکومت عملی اپوزیشن کی تمام جماعتوں سے مشاورت کے بعد طے کی جائے گی۔ سندھ میں رینجرز کے قیام کی مدت میں اضافے اور اس کے اختیارات میں توسیع کا فیصلہ وزیراعلیٰ سندھ تمام قانونی اور آئینی پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد کریں گے۔ پیپلز پارٹی ملک میں جمہوری نظام کو ڈی ریل کرنا نہیں چاہتی۔ پارلیمانی اور جمہوری نظام کی مضبوطی کے لئے پیپلز پارٹی اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔ یہ فیصلے اتوار کو دبئی میں ہونے والے پیپلز پارٹی کے مشاورتی اجلاس میں کئے گئے۔ اجلاس کی صدارت پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف علی زرداری نے کی۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، سینیٹر رحمن ملک، سابق گورنر پنجاب لطیف کھوسہ، فریال تالپور سمیت دیگر شریک تھے۔ پیپلز پارٹی کے اہم ترین ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں ملک میں مجموعی سیاسی صورت حال، پانامہ لیکس اسکینڈل کی تحقیقات، حکومت کے ساتھ اپوزیشن کے مذاکرات، آزاد کشمیر کے انتخابات میں ہونیو الی مبینہ دھاندلی، کراچی میں رینجرز کے قیام میں توسیع اور اختیارات، سندھ حکومت کی کارکردگی سمیت تنظیمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے پارٹی کی مرکزی قیادت کو ملک کی سیاسی صورت حال اور تنظیمی امور سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے پارٹی قیادت کو رینجرز کے خصوصی اختیارات اور قیام کی مدت میں توسیع کے حوالے سے تمام قانونی پہلوؤں سے آگاہ کیا۔ اجلاس میں طے کیا گیا کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کراچی سمیت سندھ بھر میں قیام امن کے لئے بھرپور کوششیں کررہی ہے اور پارٹی نکتہ نظر یہ ہے کہ تمام ادارے اپنے آئینی اور قانونی حدود میں رہتے ہوئے کام کریں۔ پیپلز پارٹی کراچی میں جاری ٹارگیٹڈ آپریشن کی مکمل حمایت کرتی ہے اور پارٹی کی صوبائی حکومت پولیس اور دیگر سیکورٹی اداروں کے ساتھ قیام امن کے لئے بھرپور تعاون کررہی ہے۔ رینجرز کے قیام کی مدت میں توسیع اور اختیارات میں اضافے کے لئے وزیراعلیٰ سندھ تمام آئینی اور قانونی پہلوؤں کا جائزہ لے کر نوٹیفکیشن جاری کریں گے اور ضروری سمجھا گیا تو رینجرز کے قیام میں اضافے اور اختیارات میں توسیع کے لئے سندھ اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلا کر بل منظور کیا جاسکتا ہے۔ پارٹی قیادت نے وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ وہ اس معاملے کو جلد از جلد حل کرلیں۔ پیپلز پارٹی کی قیادت نے یہ واضح کیا کہ سندھ حکومت کے امور میں وفاقی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ صوبائی حکومت آئین اور قانون کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے امن وامان کے قیام کے لئے فیصلے کرنے کا اختیار رکھتی ہے تاہم سندھ حکومت کی یہ پالیسی ہے کہ امن وامان کے حوالے سے تمام فیصلے وفاق اور سیکورٹی اداروں کی مشاورت سے کئے جائیں۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت کی گئی کہ سندھ حکومت کے امور میں وفاقی اداروں کی مداخلت کا معاملہ وہ وزیراعظم کے سامنے اٹھائیں اور سندھ حکومت کا احتجاج ریکارڈ کرائیں۔ ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں پانامہ لیکس کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان پارلیمانی کمیٹی کی سطح پر ہونے والے مذاکرات کا بھی جائزہ لیا گیا اور یہ طے کیا گیا کہ اگر وفاقی حکومت پانامہ لیکس کی شفاف تحقیقات کے لئے اپوزیشن کے ٹی او آرز کو تسلیم کرے گی تو پھر مذاکرات کا آپشن موجود ہے۔ اس حوالے سے کوئی بھی ممکنہ قانون سازی میں متحدہ اپوزیشن کی منظوری سے حکمت عملی طے کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں یہ بھی طے کیا گیا کہ اگر حکومت نے پانامہ لیکس کے معاملے پر ازخود کوئی فیصلہ کیا تو پارلیمنٹ سمیت عوامی سطح پر مشترکہ اپوزیشن کی مشاورت کے بعد احتجاج کی پالیسی طے کی جائے گی اور اس حوالے سے عدالت سے بھی رجوع کیا جاسکتا ہے۔ اجلاس میں طے کیا گیا کہ پیپلز پارٹی جمہوری نظام کو ڈی ریل کرنے کی کسی بھی سازش کا حصہ نہیں بنے گی اور اگر پارلیمانی جمہوری نظام کے خلاف کوئی سازش کی گئی تو عوام اور پارلیمانی جماعتوں کے ذریعے عوامی تحریک چلائی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں آزاد کشمیر میں ہونے والے حالیہ انتخابات کا جائزہ بھی لیا گیا اور پیپلز پارٹی کی قیادت نے قرار دیا کہ آزاد کشمیر میں ہونے والے انتخابات میں مسلم لیگ ( ن) نے سائنسی بنیادوں پر دھاندلی کے ریکارڈ قائم کئے ہیں۔ پیپلز پارٹی ان نتائج کو مسترد کرتی ہے اور ان انتخابات کے خلاف عوامی سطح پر احتجاج کے علاوہ قانونی آپشن بھی اختیار کرے گی۔ اجلاس میں سندھ میں گڈ گورننس اور صفائی کے حوالے سے بھی معاملات زیر غور آئے اور وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت کی گئی کہ وہ کراچی سمیت سندھ بھر میں بلدیاتی مسائل کے حل کے لئے مربوط حکمت عملی کا تعین کریں اور اپنی نگرانی میں عوامی ترقیاتی منصوبے مکمل کئے جائیں۔ اجلاس میں سندھ کابینہ کے وزراء کی کارکردگی کا جائزہ بھی لیا گیا اور پارٹی قیادت نے یہ طے کیا کہ کارکردگی نہ دکھانے والے وزراء کی جگہ نئے ارکان کو ذمہ داریاں تفویض کی جائیں گی۔ اجلاس میں تنظیمی صورت حال کا بھی جائزہ لیا گیا اور یہ طے کیا گیا کہ عوام کے ساتھ رابطوں کو بڑھایا جائے گا اور تنظیمی عہدوں پر تقرریاں جلد از جلد مکمل کی جائیں گی۔



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…