اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف پاکستان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے رجوع کرنے کا اعلان کر دیا۔ مشیر خارجہ کہتے ہیں کہ بھارت کیساتھ سفارتی تعلقات ختم کرنا مسئلہ کشمیر کا حل نہیں۔تفصیلات کے مطابق دفترخارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران سرتاج عزیز نے میڈیا کو بتایا کہ پاکستان بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی مذمت کرتاہے۔ بھارت ایسے ہتھکنڈے استعمال کرکے کشمیریوں کو حق خودارادیت کے مطالبے سے دور نہیں کر سکتا۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں جانوروں کا شکار کرنے والے ہتھیار استعمال کیے جس سے سینکڑوں نوجوان مستقل طور پر بینائی سے محروم ہوگئے ہیں۔
مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے انتخابات میں فرق واضح ہے۔ آزاد کشمیر انتخابات میں عوام کی شمولیت مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے انتخابات سے کہیں زیادہ ہے۔ آزاد کشمیر انتخابات پرامن طریقے سے منعقد ہو رہے ہیں۔ بھارتی تسلط میں ہونے والے انتخابات استصواب رائے کا متبادل نہیں ہو سکتے۔مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ نواز مودی تعلقات ریاستی تعلقات کے لیے مثبت ہیں۔ سفارتی تعلقات ختم کرنے سے مذاکرات کا راستہ بند ہو جاتا ہے۔ عالمی برادری کا دباؤ بھارت کو مذاکرات کی میز پر لائے گا۔مشیر خارجہ نے مزید کہا کہ ہم استصواب رائے سمیت سید علی گیلانی کے نکات کی حمایت کرتے ہیں۔ مشیرخارجہ کامزید کہنا تھا کہ پاک افغان بارڈر پر حالات ابھی تک کشید ہ ہیں تا ہم مسئلے پر جلد مذاکرات ہونگے۔
’’بس بہت ہو گیا‘‘ بھارت کو لگام ڈالنے کیلئے پاکستان نے اہم فیصلہ کر لیا

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں