پشاور(مانیٹر نگ ڈیسک ) 2 سینئر سکیورٹی عہدیداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ پشاورکے آرمی پبلک سکول میں معصوم بچوں کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے والا ماسٹر مائنڈ عمر منصور عرف عمر نارے افغانستان میں ایک امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہوگیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں عہدیداروں نے بتایا کہ گزشتہ روز افغانستان کے صوبہ ننگر ہار کے علاقے بندار میں امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں آرمی پبلک اسکول حملے کے ماسٹر مائنڈ عمر منصور عرف خلیفہ منصور عرف عمر نارے کے ساتھ ایک اور عسکریت پسند رہنما قاری سیف اللہ بھی مارا گیا۔
ایک سکیورٹی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ان کے پاس ڈرون حملے میں عمر نارے کے ساتھ قاری سیف اللہ کی ہلاکت کی مصدقہ رپورٹس ہیں، عمر منصور اور اس کا ساتھی سانحہ آرمی پبلک سکول کا ماسٹر مائنڈ ہے۔دوسری جانب ایک اور سکیورٹی عہدیدار نے بتایا کہ قاری سیف اللہ کی ہلاکت پر کچھ شکوک و شبہات ہیں تاہم امریکی ڈرون حملے میں سیف اللہ کی ہلاکت کے 90 فیصد امکانات ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکام یہ معلوم کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ قاری سیف اللہ کو کس علاقے میں ڈرون حملے کا نشانہ بنایا گیا۔واضح رہے کہ 16 دسمبر 2014 کو کالعدم تحریک طالبان کے عسکریت پسندوں نے آرمی پبلک اسکول پر حملہ کرکے 140 سے زائد افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، جن میں سے زیادہ تر معصوم بچے تھے۔
آرمی پبلک سکول کے معصوم بچو ں کا قا تل عبرتنا ک انجام کا شکا ر ۔۔۔کیا ہو ا؟ جان کر خو ش ہو جا ئینگے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں