پیر‬‮ ، 23 جون‬‮ 2025 

وزیراعظم کا عہدہ ایک منٹ کیلئے خالی نہیں رکھا جاسکتا، ا فتخار چوہدری

datetime 5  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) سابق چیف جسٹس و جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ ا فتخار چوہدری نے کہا ہے کہ وزیراعظم کا عہدہ ایک منٹ کیلئے خالی نہیں رکھا جاسکتا اور کوئی اور وزیر حلف اٹھائے بغیر وزیراعظم نہیں بن سکتا یہ غیر آئینی ہے۔ نواز شریف کو اپنی پارٹی پر اعتماد ہونا چاہیے جو نہیں ہے وہ بیماری کے دوران کسی اور کو وزیراعظم بناسکتے تھے صدارتی نظام پر بات کرنا شجر ممنوعہ نہیں بلٹ پروف گاڑی کی منظوری اس وقت وزیراعظم نے دی تھی۔ نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ میں نے پارٹی کو منظم کرنے کا کام جاری رکھا ہوا ہے کوئی مجبور اور پابند نہیں کہ وہ میری پارٹی میں شامل ہو انہوں نے کہا کہ میں نے جنرل پاشا سے کبھی ملاقات نہیں کی حامد میر نے اخلاقیات سے گری ہوئی بات کی ۔ جنرل تاور بلوچ ایک اچھے انسان ہیں‘ انہوں نے کہا کہ یہ ملک 20 کروڑ عوام کا ہے وزیراعظم آفس ایک منٹ کیلئے بھی خالی نہیں ہوسکتا جب اسمبلیاں اپنی مدت پوری کرتی ہیں اور نئے انتخابات ہوتے ہیں اس وقت بھی نگران وزیراعظم تعینات کیا جاتا ہے کیونکہ یہ عہدہ خالی نہیں رکھا جاسکتا انہوں نے کہا کہ کابینہ کا ہیڈ وزیراعظم ہوتا ہے وزراء وزیراعظم کے ماتحت کام کرتے ہیں آرٹیکل 48 کے تحت وزیراعظم کو بہت سے موقعوں پر صدر کو ایڈوائس کرنی پڑتی ہے اور یہ ایڈوائس کوئی اور نہیں کر سکتا یہ ممکن ہی نہیں ہے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو اپنی پارٹی پر اعتماد ہونا چاہیے لیکن انہیں اعتماد نہیں ہے وہ بیمار ہیں تو کسی اور کو وزیراعظم بنا سکتے تھے انہوں نے کہاکہ موجودہ اپوزیشن سے بہت گلہ ہے انہیں وزیراعظم کی موجودگی میں بائیکاٹ نہیں کرنا چاہیے اور پارلیمنٹ میں ان سے سوالات کرنے چاہئیں تھے اپوزیشن کا بائیکاٹ کا فیصلہ درست نہیں تھا افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ پانامہ پیپرز اہم مسئلہ ہے جو بین الاقوامی ہے وزیراعظم اور ایک پٹواری میں فرق ہوتا ہے وزیراعظم کو عہدے سے الگ ہو کر الزامات کا سامنا کرنا چاہیے تھا انہوں نے کہا کہ لے فٹر میں جائیدادیں بہت پہلے خریدی گئیں وزیراعظم کا نام ہے بچوں کا نام 2005 ء کے بعد آیا تحفظات ہونے چاہئیں انہوں نے کہاکہ میں نے ارسلان کو اپنے بیٹے کے طور پر سپریم کورٹ نہیں بلایا تھا اسے ایک ملزم کی حیثیت سے بلایا تھا کیونکہ ایک ادارے پر حرف آیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ میری ہمدردیاں وزیراعظم کے ساتھ ہیں زویراعظم کو یہ مرض پہلے سے تھا۔ انہوں نے کہا کہ سوموٹو لینا چیف جسٹس کی اپنی مرضی پر ہوتا ہے میں کسی چیف جسٹس کوکوئی ایڈوائس نہیں کرسکتا وہ اسی آئین کے تحت چیف جسٹس ہیں جس آئین کے تحت میں چیف جسٹش تھا انہوں نے کہا کہ پانامہ کے معاملے کو پارلیمنٹ میں حل ہونا چاہیے میں اس پر پٹیشن نہیں کروں گا انہوں نے کہا کہ صدارتی نظام میں بھی پارلیمنٹ ہوگی لیکن نظام تبدیل ہوگا صدارتی نظام کی بات کرنا شجر ممنوع نہیں ہے صدارتی نظام سے بہتر نظام کی امیدیں پیدا ہوسکتی ہیں انہوں نے کہاکہ بلٹ پروف گاڑی رکھنا ٹھیک ہے یہ وزیراعظم نے خط لکھا تھا کہ میری ریٹائرمنٹ کے بعد بلٹ پروف گاڑی دی جائے کیونکہ ان کی جان کوخطرہ ہے اب یہ معاملہ عدالت میں ہے اس پر مزید بات نہیں کر سکتا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…