اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر تجزیہ نگار نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہ جب وزیر اعظم نواز شریف زیر علاج تھے تو مسلم لیگی رہنماؤں کو چاہئے تھا کہ وہ اس دوران معمول کی سیاست نہ کرتے، سینئر تجزیہ نگار مجیب الرحمن شامی نے کہا کہ وزیر اعظم کی جانشینی کا معاملہ بادشاہت کی طرح ہے، جس طرح بادشاہت میں ہوتا ہے کہ پہلا ولی عہد کون ہوگا، دوسرا کون ہوگا ؟ اسی طرح یہاں بھی یہی معاملہ ہے، اگر وزیر اعظم کی جانشینی کی طرف دیکھا جائے تو دو اشخاص پہلے ہی وزارت عظمیٰ کے امیدوار نظرآتے ہیں ‘ وزیر اعظم کی جانشینی کا معاملہ اس وقت شروع ہوا جب وہ ہسپتال میں تھے کہ ان کے علاج کے دوران اقتدار کے معاملات کون سنبھالے گا۔مجیب الرحمن شامی نے کہا کہ وزیر اعظم کو کوئی اختیار حاصل نہیں کہ وہ اپنا جانشین نامزد کریں۔ یہ کام ان کی پارٹی کا ہے کہ اگلا وزیرکون بنے گا؟
اس سے قبل سینئر تجزیہ نگار عارف نظامی نے بھی نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ’’ میری اطلاعات کے مطابق نواز شریف رضا مند ہیں کہ میں بہت تھک گیا ہوں اور میری صحت اجازت نہیں دیتی اسلئے اب کوئی جانشین تلاش کرکے وزارت عظمیٰ اس کے حوالے کر دی جائے۔ سینئر تجزیہ نگار چوہدری غلام حسین نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف اس وقت سے استعفیٰ دینے کیلئے رضا مند نظر آتے ہیں جب سے ان کی بیماری شروع ہوئی ہے، نواز شریف چاہتے تھے کہ مسلم لیگ (ن) سے کوئی دوسرا فرد صوبائی یا وفاقی سطح کا یا ان کے خاندان سے کوئی مرد یا عورت ان کی جگہ لے لے۔
دریں اثناء وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہہ چکی ہیں کہ ان کے خاندان میں کسی قسم کے اختلافات نہیں، میرا اور حمزہ شہباز کا رتعلق اسی طرح ہے جیسے میرے نواز شریف اور شہباز شریف کا ہے۔
’’وزیر اعظم کی بیماری‘‘ (ن) لیگ میں جانشینی کیلئے کیا کچھ ہو رہاہے؟اندر کی کہانی!

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں