جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

کابینہ کی دفاعی کمیٹی کے کتنے ممبران ایٹمی دھماکوں کیخلاف تھے؟ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے نوازشریف کو لکھے گئے خط کا متن،تہلکہ خیز انکشافات

datetime 28  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی)وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کو 1998میں ایٹمی دھماکے نہ کرنے پر ایک غیر ملکی سربراہ نے 10کروڑ ڈالرانکے ذاتی اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کرنے کی پیشکش کی تھی تاہم نوازشریف نے حب الوطنی کا مظاہر ہ کرتے ہوئے انکی یہ پیشکش مسترد کرتے ہوئے ایٹمی دھماکے کردیئے اور پاکستان کو دنیا کی ساتویں اورپہلی اسلامی جوہری طاقت بنادیا۔معروف ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی جانب سے 19اگست 1998 کو وزیراعظم نوازشریف کو لکھے گئے خط میں ڈاکٹر عبدالقدیر نے کہاکہ مجھے13مئی کی کابینہ کی دفاعی کمیٹی (ڈی سی سی ) کی میٹنگ میں یہ دیکھ کر سخت غصہ دھچکا لگا تھا کہ شرکاء کی اکثریت ایٹمی دھماکوں کے خلاف تھی اور پاکستان کے لئے ایک قیامت صغریٰ کی پیشن گو ئی کر رہے تھے مجھے اس بات کا بھی علم ہے کہ ایک غیر ملکی سربراہ نے تقریباً10کروڑ ڈالر عطیہ طور پر آپ کے پرائیویٹ اکاؤنٹ میں ڈالنے کی پیشکش کر کے آپ کو خریدنے کی کوشش کی تھی ۔لیکن یہ لوگ یقیناً اس بات سے ناواقف تھے کہ نوازشریف کو خریدا نہیں جا سکتا اور اس کے لئے پاکستان کے مفادات سب سے افضل ہیں ۔ ڈاکٹر عبدالقدیر نے کہا کہ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ میں ان 4شرکاء میں شامل تھا جنہوں نے آپ کی غیر مشروط حمایت کی کہ آپ بھارت خاص طور پر لال کرشن ایڈوانی کی منہ توڑ جواب دیں ۔مجھے اس میں رتی برابر بھی شک وشبہ نہیں کہ کوئی بھی دوسرا سویلین یا ملٹری حکمران یہ جرات نہیں کر سکتا تھا کہ غیر ملکی دباؤ دھمکیوں اور رشوت کے لالچ کی موجودگی میں ایٹمی دھماکے کر سکے ۔انکا کہنا تھاکہ ہم سب نے ایک دن اس دنیا کو خیر بار کہنا ہے لیکن تاریخ آئندہ نسلوں کو یہ یاددہانی کراتی رہے گی کہ نوازشریف نے پاکستان کے وجود آزادی اور وقار کو اپنی حکمرانی پر ترجیح دی ۔ محترم وزیراعظم اللہ تعالیٰ آپ کو اچھی صحت اور درازی عمر عطا فرمائے تاکہ آپ اپنے اس عزیز وطن کی برس ہا برس خدمت کر سکیں ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…