اسلام آباد(نیوز ڈیسک)کراچی میں سینیٹر مولانا تنویر الحق تھانوی کے مدرسہ پر چھاپہ پر رینجرز نے پارلیمانی کمیٹی میں معافی مانگ لی، ڈی جی رینجرز نے کہا کہ چھاپہ صبح ساڑھے تین بجے مارا گیا ہو سکتا ہے غلطی ہوئی ہو ، غیر مشروط معافی مانگتا ہوں، ذمہ د اروں کے خلاف سخت کارروائی کرینگے، طاہر مشہدی سے ائر پورٹ پر مبینہ بد سلوکی کے ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف کارروائی کے بعد معاملہ نمٹا دیاگیا، کلثوم پروین کی تحریک استحقاق پر ریلوے حکام کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا گیا،سینیٹ قائمہ کمیٹی قواعدوضوابط و استحقاق کا اجلاس گزشتہ روز جہانزیب جمالدینی کی صدارت میں ہوا ،انہوں نے کہا کہ اب بھی ملک میں وائسرائے والا نظام موجود ہے جسے ختم کرنے کی اشد ضرورت ہے ،چیف سیکرٹری پلاننگ،سیکرٹری کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور سیکرٹری ڈیزاسٹر مینجمنٹ بلوچستان کی طرف سے ذیلی کمیٹی منصوبہ بندی اور قائمہ کمیٹی قواعد و ضوابط سے غیر حاضری نہ صرف کمیٹی بلکہ پورے ایوان بالا کی توہین ہے ،جو کسی بھی طور قابل قبول نہیں ۔چیئرمین کمیٹی نے ارکان کے مشورے سے فیصلہ کیا کہ بیوروکریٹس دوسری بار اجلا س میں شرکت سے کترا رہے ہیں۔چاروں غیر حاضر افسران کو نوٹس جاری کئے جائیں اگر پھر بھی شرکت یقینی نہ بنائیں تو سخت کارروائی کی جائیگی،مولانا تنویر الحق تھانوی نے آگاہ کیا کہ گھر کے اندر گھس کر الماریاں کھولی گئیں سٹاف کو پریشان کیا گیا اور خاتون اہلکار کے بغیر رینجرز گھر کے اندر داخل ہوئے،جہانزیب جمالدینی نے کہا کہ خاندان اور احبا ب کو پریشان کر کے شہریوں کے آئینی حق کی دھجیاں بکھیری گئیں۔چادر اور چار دیواری کا احترام نہیں کیا گیا وارنٹ نہیں تھے اور لیڈی سرچر بھی ساتھ نہیں تھے،ڈپٹی ڈی جی رینجرز سندھ لیفٹنٹ کرنل ناصر عامرنے آگاہ کیا کہ مدرسے پر چھاپہ نہیں مارا گیا خفیہ اطلاع پر مدرسے کی دوسری طرف رہائشیوں کی تلاشی لی گئی ا ور مدرسوں کے رستوں کو بند کیاگیا ،کوئی بھی اہلکار مدرسے میں داخل نہیں ہوا۔جنگ رپورٹر رطاہر خلیل کے مطابق
آپریشن میں 250نہیں24سے30اہلکار تھے،عطاء الرحمن نے کہا کہ گھروں کے اندر داخل ہونا خواتین کی بے عزتی افسوسناک ہے کیا علماء غلط بیانی کر رہے ہیں، اقبال ظفر جھگڑا نے کہا کہ واقعہ افسوسناک ہے پارلیمنٹ کو عزت دی جائے تو بہتری آئیگی۔سینیئر افسران محکمہ کے ملازمین کی باز پرس کریں۔اور سوال اٹھایاکہ چھاپہ مارنے والی ٹیم کا انچارج کمیٹی میں موجودنہیں ، کلثوم پروین نے کہا کہ سینیٹر ان کے ساتھی او رخاندان ثابت کرر ہے ہیں کہ چھاپہ مارا گیا ،جس پر ڈپٹی ڈی جی رینجرزکہا کہ چھاپہ صبح ساڑھے تین بجے مارا گیا ہو سکتا ہے غلطی ہوئی ہو جس پر غیر مشروط معافی مانگتا ہوں۔محکمہ ذمہ د اروں کے خلاف سخت کاروائی کریگا۔اقبال ظفر جھگڑانے کہاکہ معافی مانگنا بڑائی ہے لیکن جس نے غلطی کی کارروائی کر کرے کمیٹی کو آگاہ کیا جائے،عطاء الرحمن نے کہا کہ ملوث ملازمین سے تحریری معافی لکھوا کر لائی جائے ورنہ اساتذہ کو بلوا کر قرآن پر حلف لیا جائیگا۔جس پر معاملہ نمٹا دیاگیا، طاہر مشہدی نے کہا کہ ائر پورٹ اہلکار نے سخت الفاظ استعمال کئے میرے ساتھ یہ رویہ ہے تو عام شہریوں کے ساتھ کیا رویہ ہو گا،ائر پورٹ مینجر نے آگاہ کیا کہ متعلقہ اہلکاروں کے خالف سخت کاروائی کی جائیگی اور غیر مشروط معافی مانگتا ہوں۔ڈپٹی ڈی جی اے ایس ایف بریگیڈئر عمران الحق نے بتایا کہ مس کنڈکٹ پر ایک افسر کا کورٹ مارشل دوسرے کو چھ ماہ کی سزا اور17کا ایک ایک رینک کم کر دیا گیا ہے۔اے ایس ایف نے ہر ایئرپورٹ پر ویڈیو کیمرے لگا دیئے ہیں، کلثوم پروین نے کہا کہ کوئٹہ میں ریلوے گرائونڈ کی چار دیواری پانی کا نظام،اور گھاس لگانے پر ایک کروڑ خرچ کر کے کھلاڑیوں کے لئے سہولت کا بندوبست کیا۔ڈی ایس نے فون پر تحکمانہ ا نداز اختیار کیا اور کہا کہ و زیر کا دوست ہوں اور وزیر کا ہی پابند ہوں۔اور اخبارات میں بھی خبر شائع کرائی کہ گرائونڈ مافیا سے خالی کر ا لیا گیا ہے۔ایڈیشنل سیکرٹری آفتاب اکبر نے کہا کہ گرائونڈ دفاتر اور ریسٹ ہائوسزکے درمیان ہے بچوں کو کھیلنے سے منع نہیں کیا اگر ڈی ایس کی طرف سے تکلیف پہنچی تو معذرت کرتا ہوں۔ڈی ایس حنیف گل نے آگاہ کیا کہ ریلوے سٹیشن رہائشی کالونیوں اور دفاتر کو خطرہ ہے اور اخبار میں سینیٹر صاحبہ کے خلاف خبر نہیں لگوائی۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ریلوے گرائونڈ میںجلسے ہوتے ہیں کوئی پابندی نہیں سینیٹر صاحبہ نے گراونڈ کو بہتر بنوایا ۔رویہ درست ہونا چاہئے۔ سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ جس وقت ریلوے گرائونڈ کی دیواریں بن رہی تھیں اس وقت کام نہیں رکوایا گیاا ب کام کیوں بند کیا گیا ہے اگلے اجلاس میں سابق ڈی ایس اور سابق جی ایم ریلوے کو بمعہ ریکارڈ طلب کر لیا۔
سینیٹ کمیٹی اجلاس، رینجرز نے کراچی میں تنویرالحق تھانوی کے مدرسے پر چھاپہ مارنےپر معافی مانگ لی

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں