پیر‬‮ ، 18 اگست‬‮ 2025 

مستقبل کی خاطر گھٹیا سیاست سے گریز کیا جائے،اسحاق ڈار

datetime 7  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو اقتصادی امور شماریات و نجکاری سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ مستقبل کی خاطر گھٹیا سیاست سے گریز کیا جائے، اس سے ہم بلیک میلنگ قبول نہ کریں گے نہ پاکستان کے مفادات پر سودے بازی ہوگی۔جنگ رپورٹر حنیف خالد کے مطابق والنٹیری ٹیکس کمپلائنس اسکیم سبھی کے مفاد میں ہے۔ یہ نافذ کر دی گئی ہےاس سے فرار ممکن نہیں۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بھارت، بنگلہ دیش، سری لنکا اور خطے کے دوسرے ممالک میں ایک ڈالر فی لیٹر سے کہیں زیادہ ہیں جبکہ پاکستان میں پٹرول 69 سینٹ اور ڈیزل 79 سینٹ فی لیٹر جبکہ گیسولین (پٹرول ڈیزل) کی عالمی اوسط شرح 1.19 ڈالر فی لیٹر ہے۔ پی آئی اے کو پبلک کمپنی بنانے میں ملازمین کا بڑا فائدہ ہے۔ پبلک کمپنی بننے سے 8 ہزار ملازمین کی نوکریاں ختم ہونے کی اطلاعات من گھڑت ہیں۔ موجودہ حکومت کو پی آئی اے کے 18قابل پرواز طیارے ملے ان کی اوسط عمر 20 سال سے زیادہ تھی، ہم نے طیاروں کی تعدادبڑھاکر 38 کر دی ہے۔ دو مزید اسی ماہ مل جائیں گے۔ اب پی آئی اے کے طیاروں کی اوسط عمر 10 سال کے لگ بھگ ہے۔ نوازشریف حکومت ہڑتال کے حربے سے بلیک میل نہیں ہوگی۔ ہم ملازمین کی دھمکی پر قومی مفاد پر سودے بازی ہرگز نہیں کرینگے۔ سعودی وفد پاکستان میں پیٹرو کیمیکل، کھاد کیمیکل کے پلانٹ کا جائزہ لینے رواں ماہ آئے گا۔ مردم شماری کے لئے سکیورٹی عملہ ملنے کی صورت میں آئندہ ماہ کرادیں گے۔ ایف بی آر کی موجودہ اور سابقہ ٹیموں نے 1944 سے سالانہ ہدف 2600 ارب تک پہنچا دیا ہے،30 جون 2016ء تک یہ 3100 ارب روپے ہو جائے گا۔ زرمبادلہ کے 21 ارب ڈالر کے ذخائر میں صرف80 کروڑ آئی ایم ایف کے قرضے کے ہیں۔ ہم نے آئی ایم ایف سے اگر 5 ارب ڈالر کا قرضہ لیا ہے تو پی پی پی دورمیں آئی ایم ایف سے لیا گیا4.2 ارب ڈالر کا قرضہ واپس بھی لوٹایا ہے۔ نیشنل فنانس کمیشن کا اجلاس چند ہفتوں میں منعقد ہو رہا ہے۔ وفاقی حکومت کے ذمے جون 2013ء میں جی ڈی پی کا جوقرضہ 63.7 فیصد تھا اسے ایک فیصد کم کر کے 62.7 فیصد کردیا ہے۔ 2018ء تک اسے جی ڈی پی کا 60 فیصد کردینگے۔ ایف بی آر نے ریفنڈز سسٹم دو برسوں سے کمپیوٹرائزڈ کردیا ہے۔ معیشت کو سیاست سے الگ رکھنا ملک و قوم اور آئندہ نسلوں کے مفاد میں ہے اس کے لئے حکمران اور اپوزیشن کو مل کر روڈمیپ تیار کر لینا چاہئے۔ کپاس کی پیداوار میں کمی سے جی ڈی پی ضرور متاثر ہوگی۔ وی ٹی سی ایس کالے دھن کو سفید کرنے کی اسکیم نہیں یہ ٹریڈرز کے ورکنگ کیپیٹل کو فارملائز کرنے کا طریقہ ہے جس پر ٹیکس بھی وصول ہوگا۔ پاکستان سٹیل ملز کے ذمے سوئی ناردرن کے32 ارب روپے کا گیس بِل ہے۔ اسحاق ڈار ہفتے کی شام ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…