اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) معروف مذہبی سکالر مولانا طارق جمیل نے اپنے ایک خصوصی بیان میں کہا ہے کہ میں تین سال قبل حضرت اویس قرنیؓ کی پیدائش گاہ گیا۔ حضرت اویس قرنیؓ نے ماں کی حد درجہ خدمت کی۔ وہ خدمات آسمانوں تک پہنچیں، اویس قرنیؓ میرے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر نہیں ہو سکے۔ آسمانوں سے حضرت جبرائیل ؑ پہنچے۔ حضرت جبرائیل ؑ کے پیغام کو آپ ﷺ نے خوب امت کی جانب پہنچایا۔ آپ ﷺ نے حضرت علیؓ اور حضرت عمرؓ سے فرمایا کہ تمہارے دور میں ایک شخص آئے گا۔ جو درمیانے قد کا اور رنگ کالا، جسم پر ایک سفید دھبہ ہوگا۔
تم دونوں نے اس شخص سے دعا کروانی ہے۔ مولانا طارق جمیل نے کہا کہ حضرت علیؓ اور حضرت عمرؓ کو اویس قرنیؓ سے دعاکروانے کی ضرورت نہیں تھی بلکہ یہ امت کو پیغام پہنچانے کیلئے کہ ماں کی خدمت کا کیا مقام ہے۔ مولانا طارق جمیل نے کہا کہ حضرت عمرؓ حیرانی سے آپ کو دیکھنے لگے کہ یہ ہمیں کیا کہہ رہے ہیں کہ ہم ان سے دعا کروائیں۔ آپ ﷺ نے کہا کہ اے عمرؓ، اے علیؓ، اویس قرنیؓ نے ماں کی خدمت کرکے اللہ کو اس طرح خوش کر دیا ہے کہ جب اویس قرنیؓ ہاتھ اٹھاتا ہے تو اللہ کبھی خالی نہیں لوٹاتا۔مولانا طارق جمیل نے کہا کہ میرے نبی ﷺ نے فرمایا کہ جب لوگ جنت میں جائیں گے، اس وقت حضرت اویس قرنیؓ بھی جا رہے ہوں گے۔جب اویس قرنیؓ جنت کے دروازے کی طرف چلیں گے تو اللہ تعالیٰ فرمائیں گے کہ باقی لوگوں کو جانے دو اور اویسؓ کو روک لو!حضرت اویس قرنیؓ پریشان ہو جائیں گے کہ مجھے کیوں جنت کے دروازے پر روک دیا گیا ہے۔اللہ تعالیٰ فرمائیں گے کہ اویسؓ پیچھے دیکھو! پیچھے دیکھیں گے تو جہنمی کروڑوں اور اربوں کی تعداد میں کھڑے ہوں گے۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ اویسؓ تیری ایک نیکی نے مجھے بڑا خوش کیا ہے۔ تو انگلی کا اشارہ کر، جدھر جدھر تیری انگلی پھرتی جائے گی میں سب کو جنت میں ڈال دوں گا۔