اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) معروف مذہبی سکالر مولانا طارق جمیل نے ایمان افروز بیان میں کہا کہ اسلامی سال کے 12 میں سے 11 مہینوں کے نام عربوں نے رکھے اور روزے کے مہینے کا نام خود اللہ سبحان و تعالیٰ نے رکھا، رمضان کے مہینے کا ذکر قرآن مبارک میںآیا‘ مولانا طارق جمیل نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے رمضان کا نام رمضان کیوں رکھا ؟ رمضان کا مطلب بڑا عجیب و غریب ہے ، رمضان کا مطلب ہے ’’جل جانا‘‘ یا ’’جلنا‘‘ ۔ مولانا طارق جمیل نے کہا کہ رمضان اور ’جلنے‘ میں یہ مطابقت ہے کہ بھوک اور پیاس انسان کے جسم کے اندر آگ لگاتے ہیں۔اس آگ میں جو انسان کے اندر بھوک اور پیاس کی وجہ سے روز لگتی ہے اس میں اللہ تعالیٰ پچھلے سال کے تمام گناہ ڈال کر انہیں جلا دیتا ہے۔ اللہ تعالیٰ آخری روزے تک انسان کے پچھلے تمام گناہوں کو جلا دیتا ہے۔ اللہ تعالیٰ عرش کے فرشتوں سے کہتا ہے کہ رمضان کے روزے رکھنے والوں کی دعا پر آمین کہو۔ اللہ تعالیٰ رمضان میں اپنا خصوصی فضل و کرم فرماتا ہے۔
مولانا طارق جمیل نے کہا کہ افطار کے وقت دعا کی قبولیت زیادہ ہوتی ہے کیونکہ انسان کھانا اور پانی سامنے ہوتے ہوئے بھی اسے نہیں کھاتا، افطار کے وقت اللہ سے زیادہ سے زیادہ مانگنا چاہئے ۔
اللہ اکبر‘11 مہینوں کے نام عربوں نے رکھے ’’ماہ رمضان‘‘ کا نام کس نے اور کیوں رکھا؟مولانا طارق جمیل کا ایمان افروز بیان

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں