نئی دہلی،واشنگٹن (آن لائن) بھارت نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے وزرائے دفاع کی ملاقات کے بعد چین کے ساتھ سرحدی تنائو میں کمی پر اتفاق رائے طے پا گیا ہے ۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت چین وزرائے دفاع ملاقات کے بعد بھارتی وزارت دفاع کی
جانب سے جاری ہونے والے مختصر بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک نے اتفاق کیا ہے کہ کوئی ایک بھی اب مزید ایسا اقدام نہیں اٹھائے گا جس سے سرحدی علاقوں میں کشیدہ معاملات یا صورتحال میں مزید پیچیدگی آئے ۔دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ مغربی ہمالیہ کی سرحد پر بھارت اور چین کے درمیان تنازع حل کرنے میں مدد کرنے پر امریکہ کو خوشی ہو گی صدرٹرمپ نے واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ متنازع سرحد پر دونوں ممالک کے درمیان صورت حال انتہائی کشیدہ ہے. انہوں نے کہا کہ بھارت اور چین توقعات سے بھی زیادہ جارحانہ انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں ادھر برطانوی نشریاتی ادارے نے اعلی سفارتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ چین امریکا تعلقات میں کشیدگی کے باعث واشنگٹن ثالثی کی پوزیشن میں نہیں البتہ روس کے بھارت اور چین دونوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات ہیں لہذاماسکو اس سلسلہ میں نہایت اہم کردار اداکرسکتا ہے.
دوسری جانب امریکی سرکاری ذرائع نے بتایا کہ واشنگٹن کا خیال ہے کہ چین اور نہ ہی بھارت اس تنازع کو اس مقام پر لے جانے میں دلچسپی رکھتے ہیں جہاں یہ بات باقاعدہ جنگ تک پہنچ جائے ٹرمپ نے وائٹ ہاس میں ایک نیوز بریفنگ کے دوران اس تنازع کے بارے میں
پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن دونوں ممالک کے ساتھ بات کر رہا ہے کہ وہ کشیدگی کو کم کرنے میں کیا مدد کر سکتا ہے.انہوں نے کہا کہ ہم چین اور بھارت کو اس کشیدہ صورت حال سے نکلنے میں مدد دینے کے لیے تیار ہیں اگر ہم کچھ بھی کرسکتے
ہیں تو ہمیں اس میں شامل ہونے اور مدد کرنے میں خوشی ہو گی. ٹرمپ ماضی میں بھی دونوں جوہری ہتھیاروں سے لیس ممالک کے درمیان ثالثی کرانے کی پیش کش کر چکے ہیں جس پرچین کہہ چکا ہے کہ ثالثی کے لیے کسی تیسرے فریق کی ضرورت نہیں ہے جبکہ بھارت نے بھی اس پیش کش پر گرم جوشی کا اظہار نہیں کیا تھا۔