بدھ‬‮ ، 15 جنوری‬‮ 2025 

ترک صدر طیب اردوان کا جمعہ کے دن ایک اور بڑا اقدام ، قدیم چرچ کو مسجد میں تبدیل کرنے کا اعلان

datetime 21  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

استنبول ( آن لائن) ترک صدر رجب طیب اردگان نے ایک اور چرچ کو مسجد میں تبدیل کر دیا۔تفصیلات کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کی جانب سے ایک اور اہم اقدام سامنے آیا ہے۔انہوں نے آیا صوفیہ کے بعد ایک اور قدیم چرچ کو مسجد میں تبدیل کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق جمعہ کے روز ترک صدر نے کہا کہ استنبول میں قائم قدیم چرچ جسے پہلے مسجد میں

بتدیل کیا گیا اور بعد ازاں میوزیم میں تبدیل کیا گیا تھا اسے ایک بار پھر مسلمانوں کی عبادت گاہ میں تبدیل کیا گیا ہے۔کیریے میوزیم کو مسجد میں تبدیل کرنے کا فیصلہ آیا صوفیہ کو مسجد میں تبدیل کرنے کے ایک ماہ بعد کیا گیا ہے،آیا صوفیہ کو مسجد میں تبدیل کرنے پر ترک صدر کو بعض ممالک کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔کورا میں واقع مقدس نجات دہندہ نام کا یہ چرچ بازنطینی دور میں تعمیر کیا گیا۔ جس کی دیواروں پر 14 ویں صدی عیسوی کی تصاویر نقش ہیں۔اس گرجا گھر کو عیسائی تاریخ میں بہت اہم خیال کیا جاتا ہے۔ عثمانی ترکوں نے 1453 میں قسطنطنیہ کی فتح کی نصف صدی کے بعد اسے مسجد میں تبدیل کیا گیا تھا۔دوسری جنگ عظیم کے بعد مسجد کیریے کو میوزیم میں تبدیل کیا گیا تھا جب ترکی سیکولر ریاست بننے کی طرف گامزن تھا۔ چند امریکیوں نے اسے اصل چرچ میں تبدیل کرنے میں مدد دی اور 1958 میں عوام نمائش کے لیے کھول دیا گیا تھا۔تاہم اب ایک بار پھر اسے مسلمانوں کی عبادت گاہ میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ مسلم ممالک کی جانب سے آیا صوفیہ میوزیم کو دوبارہ مسجد میں تبدیل کرنے کے اقدام کو انتہائی خوش آئند قراردیا گیا تھا۔ ترکی کے شہر استنبول کی معروف مسجد آیا صوفیہ میں 86 برس بعد نماز جمعہ ادا کی گئی۔اس موقع پر لاکھوں فرزندان توحید نماز جمعہ پڑھنے کیلئے آیا صوفیہ پہنچے ،یوں لگ رہا تھا جیسے پورا استنبول ہی نماز کیلئے امڈ آیا ہو، نماز سے قبل خطبہ ہوا اور ترک صدر نے تلاوت بھی کی۔طویل عرصے بعد جب مسجد کے میناروں سے اذان کی پرسوز صدا بلند ہوئی تو کئی آنکھیں اشک بار ہوگئیں اور روح پرور مناظر دیکھنے میں آئے۔10جولائی کو ترکی کی سب سے اعلی انتظامی عدالت کونسل آف اسٹیٹ نے آیا صوفیہ کو سلطان محمد فاتح فانڈیشن کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے 1934 کے فیصلے کو منسوخ کر دیا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ اسے مسجد کے علاوہ کسی اور مقصد کے لئے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ یہ عمارت چھٹی صدی میں تعمیر کی گئی تھی

موضوعات:



کالم



افغانستان کے حالات


آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…