ایڈنبرگ( آن لائن ) نیوزی لینڈ میں کروناوائرس اور لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد نئے کیسز سامنے آگئے، ملک میں نئے مریضوں نے حکومت کے لیے نیا چیلنج کھڑا کردیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نیوزی لینڈ میں 25 دن کے بعد کروناوائرس کے 2 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
جبکہ حکومت گزشتہ ہفتے ملک میں کرونا کا کوئی فعال کیس نہ کہہ کر لاک ڈاؤن ختم کرچکی ہے۔ کرونا کے دونوں نئے مریض حالیہ دنوں برطانیہ سے نیوزی لینڈ پہنچے تھے۔محکمہ صحت نے نئے مریضوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں کی آمدو ورفت کے لیے بارڈر کھولنے سے وائرس دوبارہ نیوزی لینڈ میں منتقل ہوا۔ البتہ تمام شہریوں کو ملک میں داخلے کے بعد دو ہفتے قرنطینہ میں گزارنا لازمی ہے۔وزیراعظم جسینڈا آرڈرن کا پیر کے روز اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ ہم نے ملک کو کرونا فری قرار نہیں دیا کیوں کہ مستقبل میں وائرس کے دوبارہ پھیلاؤ کا خدشہ ہے۔یاد رہے کہ 8 جون کو کرونا وبا کو شکست دینے کے بعد نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈن نے ملک میں لاک ڈاؤن ختم کرنے کا اعلان کیا تھا، 75 روز کے لاک ڈاؤن کے بعد نیوزی لینڈ میں معاشی اور سماجی فاصلوں کی پابندیاں بھی ختم کی جاچکی ہیں۔ وزارتِ صحت کا کہنا تھا کہ ملک میں اب کرونا کا کوئی فعال کیس نہیں رہا۔