واشنگٹن (این این آئی)ڈسٹرکٹ کولمبیا میں کرونا وائرس کے چھ نئے کیس سامنے آنے کے بعد واشنگٹن ڈی سی کی میئر، موریل اِی باؤزر نے وفاقی دارالحکومت میں ہنگامی صورت حال کا اعلان کیا ہے۔ہنگامی حالت کے نفاذ کے بعد میئر کو متاثرین کو لازمی طبی قرنطینہ میں ڈالنے کا اختیار حاصل ہوگیا جب کہ انھوں نے اشیائے ضروریہ کے نرخ میں اضافے کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔باؤزر کے اس اعلان سے
چند ہی گھنٹے قبل مارچ کے آخر تک منعقد ہونے والے تمام عوامی اجتماعات کو منسوخ کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنی حفاظت کی خاطر دوسروں سے ملنے سے احتراز کریں، خاص طور پر وہ لوگ جو مقامی گرجا گھر میں گئے ہوں جس کلیسا کے حلقے کے رہنے والے یا چرچ کے عملے کے دو ارکان سے ملے ہوں، جن میں کرونا وائرس کا مثبت ٹیسٹ آیا ہے۔ڈی سی کے صحت کے سربراہ، لکواندرا نسبت نے کہا کہ ایسے میں جب کہ ڈسٹرکٹ آف کولمبیا کے کم از کم دو باسیوں کو وائرس لگنے کی تصدیق ہو گئی ہے، یہ خدشہ ہے کہ کہیں یہ وائرس ایک سے دوسرے فرد کو نہ لگے۔ وائرس لگنے کے اسباب کا ابھی تعین نہیں ہو سکا۔علاقے کی تنظیمیں، جن میں گرجا گھر سے لے کر کھیلوں کی پیشہ ورانہ ٹیمیں شامل ہیں، اس کے چیلنج سے نبردآزما ہونے کی تگ و دو کر رہی ہیں۔چرچ کے قائدین اور ڈسٹرکٹ، میری لینڈ اور ورجینیا کے سینکڑوں چرچ، جن میں نیشنل کیتھڈرل شامل ہے، وہ آئندہ دو ہفتوں تک بند رہیں گے۔حکام نے بتایا کہ سالانہ چیری بلاسم کا فیسٹول، جس کا مارچ کے آخر میں افتتاح ہونا تھا، ان ساری تقاریب کو منسوخ کر دیا گیا ہے، جس میں ٹائیڈل بیسن کا خیرمقدمی علاقہ اور پتنگ بازی کا میلہ سب شامل ہیں۔حکام نے بتایا کہ وارنر تھیٹر میں مجمع اکٹھا کرنے کی بجائے افتتاحی تقریب کو براہ راست اسٹریم کیا جائے گا۔