بدھ‬‮ ، 18 جون‬‮ 2025 

کورونا وائرس تعصب اور نفرت کا باعث بننے لگا

datetime 19  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

روم (این این آئی)چین میں جان لیوا نئے کورونا وائرس پھوٹنے کے بعد یورپی ملک اٹلی میں چینی سیاحوں، چینی نںاد اطالوی باشندوں سمیت ایشیائی ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد کو نفرت پر مبنی امتیازی سلوک اور تشدد کے واقعات کا سامنا ہے۔

ڈائریکٹر میوزک سکول کی چین، کوریا اور جاپان سے تعلق رکھنے والے طلبہ کوچینی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے معطل کرنے کی دھمکی۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق چینی نژاد اطالوی باشندوں پر مشتمل کمیونٹی اور انسانی حقوق کے اراکین کے مطابق چینی سیاحوں سمیت ایشیائی نڑاد شہریوں کو تشدد، نفرت، امتیازی سلوک کا سامنا اور ہراساں کیا جارہا ہے۔رپورٹ کے مطابق ان واقعات میں حملہ، جنسی تشدد، توہین اور کاروبار کا بائیکاٹ شامل ہیں۔اٹلی کے شمالی شہر بولونہ میں 15 سالہ چینی نژاد اطالوی لڑکے کو مقامی لڑکوں نے تشدد کا نشانہ بنایا اور کہا کہ تم اٹلی میں کیا کررہے ہو! چلے جاؤ، تم ہمارے لیے بیماری لارہے ہو۔اٹلی کے جنوبی شہر کگلیاری کے ہسپتال میں زیر علاج 31 سالہ فلپائنی شخص نے ایک مقامی اخبار کو بتایا کہ اس پر اطالوی نوجوانوں کے ایک گروپ نے حملہ کیا اور وہ مجھے چینی باشندہ سمجھ رہے تھے اور متشدد گروہ نے کورونا وائرس اٹلی میں لانے کا الزام لگایا۔اٹلی کے مرکزی شہر میلان میں ایک ٹیکسی ڈرائیور نے چینی خاتون کو سروس دینے سے انکار کردیا، خاتون کے مطابق ٹیکسی ڈرائیور نے کہا کہ اسے خدشہ ہے کہ میں کورونا وائرس کی متاثرہ ہوں۔خاتون نے الجزیرہ کو بتایا کہ یہ وائرس تعصب اور نفرت کا باعث بن رہا ہے۔

چینی نژاد اطالوی اور دیگر سماجی کارکنوں نے کہا کہ سیاستدانوں، مرکزی میڈیا اور سوشل میڈیا پر غلط معلومات کے نتیجے میں نفرت کی فضا جنم لے رہی ہے۔دوسری جانب اٹلی کے وزارت داخلہ کے ترجمان نے تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔اٹلی کے وسطی شہر فلورنس کی رہائشی 22 سالہ مونیکا وانگ نے بتایا کہ انہیں انسٹاگرام پر ایک پیغام موصول ہوا کہ تم چین کے لوگ دنیا کو تباہ کررہے ہو، تمہاری بیٹیوں کا ریپ ہو پھر ریپ ہو تاکہ تم ادھر ہی رہنا سیکھو جہاں سے آئے ہو۔دریں اثنا چند سرکاری عہدیداروں نے چینی اور ایشیائی نڑاد طلبہ کو گھر میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔ایک واقعے میں اٹلی کے دارالحکومت روم کے ایک مشہور میوزک اسکول کنزرویٹریو دی میوزیکا سانتا سیسیلیا کے ڈائریکٹر نے کہا کہ چین، کوریا اور جاپان سے تعلق رکھنے والے تمام طلبہ کوچینی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے معطل کردیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ صرف صحت کی جانچ پڑتال کے بعد ہی واپس آنے کی اجازت ہوگی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دیوار چین سے


میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…