نیویارک (این این آئی)اقوام متحدہ کے انسانی امور کے ادارے نے بتایا ہے کہ2019میں افغانستان میں تنازعاتی حالات کی وجہ سے چار لاکھ چھبیس ہزار افراد کو دربدری کا سامنا کرنا پڑا۔ ان میں پہلے سے بے گھر ایک لاکھ ستتر ہزار سے زائد افراد شمال مشرقی افغان صوبوں میں موجود عارضی پناہ گاہوں سے محفوظ علاقوں کی جانب مہاجرت پر دوبارہ مجبور ہوئے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی امور کے ادارے نے بتایا کہ2019میں افغانستان میں تنازعاتی حالات کی وجہ سے چار لاکھ چھبیس ہزار افراد کو
دربدری کا سامنا کرنا پڑا۔ ان میں پہلے سے بے گھر ایک لاکھ ستتر ہزار سے زائد افراد شمال مشرقی افغان صوبوں میں موجود عارضی پناہ گاہوں سے محفوظ علاقوں کی جانب مہاجرت پر دوبارہ مجبور ہوئے۔ ان افراد کی دوسری مرتبہ بے گھری کی وجہ ان صوبوں میں طالبان عسکریت پسندوں کی مسلح کارروائیوں میں غیرمعمولی اضافہ ہے۔ اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ شمال مشرقی صوبوں میں ہونے والی جھڑپوں میں سینکڑوں افغان فوجی ہلاک اور زخمی بھی ہوئے۔ انہی صوبوں کے بعض شہروں میں داعش بھی سرگرم ہے۔