اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) گزشتہ سال آسٹریلیا میں لگنے والی آگ پر قابو نہیں پایہ جا سکا لیکن رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس آگ کی وجہ سے کروڑوں جانوروں کی نسلیں تباہ ہو گئیں ہیں ،آسٹریلیا میں اس بھڑکتی ہوئی آگ کی وجہ سے 24 لوگوں کی جان چلی گئی جبکہ ماحولیاتی خرابی میں بھی اضافے کے واضح امکانات ہیں ۔تفصیلات کےمطابق گزشتہ روز کچھ مسلمانوں نے نماز استقاء ادا کی جس کے بعد
آج بارش شروع ہو گئی اور آگ کی شدت میں کافی حد تک کمی دیکھنے کو آرہی ہے ۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ بارش کی وجہ سے آگ میں کمی آئی لیکن اتنی بارش کافی نہیں آگ پر مکمل قابو پانے کیلئے مزید بارشوں کی ضرورت ہے اس بات کا ذکر بار بار کیا جا رہا ہے کہ اس آگ نے بہت سے جانوروں کی نسلوں کوتباہ کر دیا ہے۔دارلحکومت کینبرا میں ماحولیاتی حالات شدید خراب ہیں جس کے بعد پورے شہر میں دھواں ہی دھواں ہے۔یاد رہے کہ آسٹریلیا میں رہنے والے ہر مذہب کے لوگوں کی جانب سے دعا کی اپیل بار بار کی گئی ہے کیونکہ آسٹریلیا میں مقیم لوگوں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہے۔ گزشتہ روز مسلمانوں کی نماز استسقاء کے بعد آج بارش دیکھنے میں آئی ہے جس کے بعد گرمی کی شدت میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔قبل ازیں آسٹریلیا کے جنگلات میں لگی آگ اور مٹی کے طوفان نے جہاں لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہوا تو وہیں آسمان نارنجی رنگ میں تبدیل ہوگیاتھا ۔میڈیارپورٹس کے مطابق موسم کی خرابی اکثر ناصرف مشکل صورتحال پیدا کردیتی ہے بلکہ لوگوں کوخوفزدہ بھی کردیتی ہے۔ آسٹریلیا میں موسم کی ایسی سختی اْس وقت دیکھی گئی جب اچانک مٹی کا طوفان اْمڈ آیا اور آسمان نارنجی رنگ میں تبدیل ہوگیا جس نے ہر شخص کو خوفزدہ کردیا۔آسٹریلیا کی ریاست وکٹوریہ میں جہاں جنگلات میں لگی آگ نے شہریوں کو مشکل میں ڈالا ہوا ہے وہیں گزشتہ روز مٹی کے طوفان نے اْن کی
مشکلات میں مزید اضافہ کردیا جبکہ تیز ہواوں کے ساتھ اْڑتی ریت اور دْھول مٹی سے جہاں نظام زندگی درہم برہم ہوگیا وہیں ٹریفک کی روانی بھی بْری طرح متاثر ہوئی اور ہوا میں اْڑتی ریت اور مٹی کے باعث کئی افراد کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔رپورٹ کے مطابق موسم کی خراب صورتحال کے باعث انتظامیہ کی جانب سے لوگوں کو گھر سے باہر نکلتے ہوئے احتیاط کی تاکید کی گئی