بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

ٹرمپ کی جانب سے 52اہداف کونشانہ بنانے کی دھمکی ،ایران نے بھی ممکنہ جوابی حکمت عملی بتا دی

datetime 6  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بغداد(این این آئی)ایرانی پارلیمنٹ کی نیشنل سیکیورٹی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے ترجمان حسین نقوی حسینی نے کہاہے کہ ضروری نہیں کہ امریکا کے ہاتھوں مارے جانے والے جنرل سلیمانی اور ان کے ساتھیوں کا انتفام ایران کے اندر سے لیا جائے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق گفتگوکرتے ہوئے امریکی صدر کی جانب سے 52 ایرانی اہداف کو نشانہ بنانے سے متعلق دھمکی کا جواب دیتے ہوئے حسین نقوی حسینی کا مزید کہنا تھا کہ امریکا، ایرانی فوجی اڈوں کو بمباری سے نشانہ بنانے کی جرات نہیں کرے گا۔سپاہ پاسداران ایران کے سیاسی معاون ید اللہ جوانی نے اس رائے کا اظہار کیا کہ امریکا کو چاہیے کہ وہ ایران کے بجائے خطے کے عوام اور مزاحمت کے محور پر نگاہ رکھے۔ ان کا اشارہ ایرانی حمایت یافتہ تنظیموں کی جانب تھا جن میں غزہ کے اندر حماس، لبنان میں حزب اللہ، یمن میں حوثی اور عراق کے اندر پاپولر موبلائزیشن فورس جیسی تنظیمیں شامل ہیں۔ یہ تنظیمیں بھی قاسم سلیمانی کی موت کا بدلہ لینے میں اپنا تعاون پیش کر سکتی ہیں۔ ید اللہ جوانی کے بقول امریکا، یورپی ملکوں کے اندر سے بھی بدلے کا آپشن ذہن میں رکھے۔انھوں نے بتایا کہ مزاحمت نواز گروپ اپنی ترجیحات، ضروریات کو اپنے طریقہ کار کے مطابق سلیمانی کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے استعمال کر سکتی ہیں۔ ابو مھدی مھندس اور جنرل سلیمانی کا قتل علاقے سے امریکی فوجوں کی بیدخلی کے عمل میں عمل انگیز کا کام کرے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…