نئی دہلی (این این آئی)نئی دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں آرایس ایس کے انتہا پسندوں نے حملہ کر دیا اور مسلمانوں کو چن چن کر تشدد کا نشانہ بنایا۔جس کے نتیجے میں اساتذہ سمیت 24 افراد زخمی ہو ئے، حملے کے دوران طالبات پر بھی تشدد کیا گیا جبکہ طْلبہ یونین کی صدر کو مار مار کر لہو لہان کر دیا گیا۔بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں آر ایس ایس کے ماسک پہنے ہوئے
50 سے 60 غنڈوں نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں اساتذہ سمیت 24 افراد زخمی ہو ئے، حملے کے دوران طالبات پر بھی تشدد کیا گیا جبکہ طْلبہ یونین کی صدر کو مار مار کر لہو لہان کر دیا گیا۔ اس واقع پر بھارت بھر میں طلبہ سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں،ممبئی،کولکتا ،پونے ،حیدر آباد سمیت کئی شہروں میں احتجاج کیا گیا،نئی دلی میں جے این یو کے طلبہ کی جانب سے پولیس ہیڈ کوارٹر کے پاس جمع ہوکر نعرے بازی کی گئی۔رپورٹ کے مطابق آر ایس ایس کے کرکٹ بیٹ سے لیس انتہا پسندوں نے مسلمان طالب علموں کو چن چن کر نشانہ بنایا، انتہا پسند وں نے ہاسٹل میں داخل ہو کر کمروں میں توڑ پھوڑ بھی کی، کچھ طالب علم جان بچانے کے لیے اپنے کمروں کی ایک منزلہ بالکنی سے نیچے کود گئے اور زخمی ہوگئے۔اس دوران دہلی پولیس خاموش تماشائی بنی رہی، جس کے بعد جے این یو کے طْلبہ رات گئے پولیس ہیڈ کوارٹر کے باہر جمع ہوگئے اور پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔کانگریس رہنما راہول گاندھی نے اس واقع کی مذمت کی جبکہ پریانکا گاندھی نے نئی دلی کے اسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی۔جے این یو میں حملے کے بعد احتجاج کی لہر بھارت کے دیگر شہروں تک پھیل گئی ہے جس کے نتیجے میں ممبئی، کولکتا، پونے، حیدر آباد سمیت کئی شہروں میں طالب علم جمع ہوئے اور احتجاج کیا، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طالب علموں نے مارچ کیا، جے این یو کے طْلبہ کے مطالبے کے باوجود واقع میں ملوث ابھی تک کسی شخص کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔