تہران (آن لائن) ایران کی جانب سے قدیم روایتی طرز میں جنگ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق مقدس شہر جمکران کی مسجد امام زمانہ میں سرخ پرچم لہرا دیا گیا ہے۔سرخ پرچم کا لہرانہ باقاعدہ جنگ کا اعلان ہوتا ہے۔اس سے قبل مسجدجمکران پر ہمیشہ سبز پرچم لہراتا رہا ہے۔قدیم فارس اور عرب روایات میں سرخ پرچم جنگ جاری ہونے کی علامات کہلاتا ہے۔جمکران شہر کی یہ مسجد انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
یہ مسجد امام مہدی سے منسوب سمجھی جاتی ہے۔اس مسجد پر اس سے قبل کبھی سرخ پرچم نہیں تھا تاہم قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد اس مسجد پر سرخ پرچم لہرایا گیا ہے۔جب کہ دوسری جانب ایرانی فوجی ترجمان بریگیڈیئر جنرل رمضان نے کہا ہے کہ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل پر امریکا کی خوشی جلد سوگ میں تبدیل کر دیں گے۔ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد عراق سے ملحق سرحد پر ایرانی لڑاکا طیاروں کی پروازیں جاری ہیں۔امریکہ بھی مشرق وسطیٰ میں مزید تین ہزار فوجی بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے جبکہ اسرائیل نے شام اور لبنان سے ملحقہ اپنی سرحد پر سکیورٹی بڑھا دی ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے سرکاری ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ امریکہ نے بہت بڑی غلطی کی ہے۔عراقی خودمختاری اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی گئی۔جواد ظریف نے کہا کہ ایران کسی بھی وقت اور انداز میں جواب دینے حق رکھتا ہے۔اقت اورجرائم کے ذریعے پالیسیوں پر پیش رفت دنیا کے لیے ناقابل قبول ہے۔انہوں نے کہا کہ واقعے پر ایران نے سوئس سفیر کو ہی دن دو مرتبہ وزارت خارجہ طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے ٹھیک 24 گھنٹے بعد عراق میں ایک اور فضائی حملے میں پانچ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراقی حکام نے بتایا ہے کہ بغداد کے شمال میں ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا کو لے جانے والی دو کاروں کو فضائی حملے میں نشانہ بنایا گیا ہے۔ ایران کی حمایت یافتہ پاپولر موبلائزیشن فورسز نے بھی فضائی حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ شمال میں واقع تاجی میں اسٹیڈیم کے قریب ایک میڈیکل قافلے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔