واشنگٹن(این این آئی) امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے پاکستان میں چین کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے پر تبصرہ کرتے ہوئے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں اس سے متعلق اہم خدشات کا اظہار کیا ہے اورکہاہے کہ وسیع تعمیراتی منصوبے کا مقصد پاکستان کو معاشی واقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن کرنا تھااور بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے سے دونوں ممالک کو باہمی فوائد حاصل کرنا تھے۔لیکن اس کے برعکس پاکستان کو معاشی بحران نے گھیر لیا،
تعمیراتی منصوبے تعطل کا شکار ہوگئے، 62 ارب ڈالر کے بجائے آدھی لاگت کے منصوبوں پر بھی کام شروع نہیں کیا جاسکا اور معاشی دباو نے پاکستان کو بیجنگ فورم سے پہلے ہی قرضے مانگنے پر مجبور کردیا۔امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں چین کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا پاکستان کی ترقی کی راہ میں حائل ہونے اور آغاز میں ہی کھٹائی میں پڑنے کے خدشات کا اظہار کیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ وسیع تعمیراتی منصوبے کا مقصد پاکستان کو معاشی واقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن کرنا تھااور بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے سے دونوں ممالک کو باہمی فوائد حاصل کرنا تھے۔لیکن اس کے برعکس پاکستان کو معاشی بحران نے گھیر لیا، تعمیراتی منصوبے تعطل کا شکار ہوگئے، 62 ارب ڈالر کے بجائے آدھی لاگت کے منصوبوں پر بھی کام شروع نہیں کیا جاسکا اور معاشی دباو نے پاکستان کو بیجنگ فورم سے پہلے ہی قرضے مانگنے پر مجبور کردیا۔ امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے پاکستان میں چین کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے پر تبصرہ کرتے ہوئے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں اس سے متعلق اہم خدشات کا اظہار کیا ہے اورکہاہے کہ وسیع تعمیراتی منصوبے کا مقصد پاکستان کو معاشی واقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن کرنا تھااور بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے سے دونوں ممالک کو باہمی فوائد حاصل کرنا تھے۔لیکن اس کے برعکس پاکستان کو معاشی بحران نے گھیر لیا