انقرہ (این این آئی)ترکی کے وزیر خارجہ مولود جاویش اوگلو نے کہا ہے کہ ان کا ملک شمالی شام میں فوج داخل کرنے کے لیے جلد از جلد دریائے فرات کے مشرقی کنارے کو عبور کرنا چاہتا ہے۔رواں ماہ ترکی شام میں وسیع فوجی آپریشن کا اعلان کرچکا ہے۔گذشتہ ہفتے امریکا نے شام سے اپنی فوج واپس بلانے کا اعلان کیا جس کے بعد ترکی نے شام میں فوج داخل کرنے کی کوششیں مزید تیز کردی ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترک صدر طیب ایردوآن اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام کی
صورت حال پربات چیت کی۔ دونوں رہ نماؤں نے امریکی فوج کے انخلاء کے بعد پیدا ہونے والے خلاء کو پرکرنے پر اتفاق کیا۔ترک وزیرخارجہ مولوجود جاویش اوگلو نے کہاکہ ترکی اور امریکا شام کے منبج شہر کے حوالے سے طے پائے معاہدے کو مکمل کرنے پرمتفق ہیں۔ترکی اور امریکا کے درمیان منبج کے حوالے سے طے پائے معاہدے میں یہ بات شامل تھی کہ امریکا شہر سے کرد جنگجوؤں پر مشتمل پپپلز پروٹیکشن یونٹس کو وہاں سے بے دخل کرے گا۔ ترکی اس گروپ کو دہشت گرد قراردیتا ہے۔