طرابلس(این این آئی)لیبیا کے شہر صبراتہ میں گذشتہ ہفتے مسلح جنگجوؤں نے ایک اسکول پر حملہ کردیا۔ اسکول اس وقت طلباء اور اساتذہ موجود تھے۔ عسکریت پسندوں نے انہیں یرغمال بنانے کی کوشش کی مگر ایک بہادر معلمہ نے اپنی جان پر کھیل کر طلباء وطالبات کو دہشت گردی کے حملے
سے بچا لیا۔عرب ٹی وی کے مطابق سوشل میڈیا پر اسکول پر دہشت گردانہ حملے کی تصاویر جاری کی گئی ہیں جن میں اسکول میں توڑپھوڑ کے مناظر دیکھے جا سکتے ہیں۔مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسکول کی معلمہ صالحہ الکرشودی کا بیان سامنے آیا ہے جس میں اس نے اپنے طلباء کو حملے کے وقت یقن دلایا کہ وہ پریشان نہ ہوں۔ بہادر استانی نے اپنے طلباء کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ خوف زدہ نہ ہوں میں تم سے پہلے مرنے کو تیار ہوں۔ اس نے طلباء کو یہ بات اس وقت کہی جب عسکریت پسند اسکول میں گھس کر فائرنگ کررہے تھے۔ اس ساری صورت حال سے طلباء بہت خوف زدہ اورسہمے ہوئے تھے اور وہ شدت پسندوں کو اپنے سامنے فائرنگ کرتے دیکھ رہے تھے۔الکرشودی نے ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نامعلوم مسلح گروپ نے اسکول کا محاصرہ کرنے کے بعد طلباء کو گھیرے میں لے لیا۔ عسکریت پسندوں کو دیکھ کر طلباء نے چیخ پکار شروع کردی۔ ہم نے طلباء کو ہدایت کی کہ وہ فرش پر لیٹ جائیں اور کھڑکیوں کے سامنے کھڑے نہ ہوں۔اس نے کہاکہ شدت پسندوں نے اسکول خالی کرنے کے لیے صرف پانچ منٹ دئیے۔ اسکول کی انتظامیہ طلباء کے ساتھ گھروں تک گئی تاکہ کوئی بچہ رہ نہ جائے اور وہ بہ حفاظت اپنے گھروں کو پہنچ جائیں۔خیال رہے کہ گذشتہ روز صبراتہ میں ہاحمد الباشی نامی شدت پسند گروپ اور فوج کے درمیان ہونے والی لڑائی میں تین افراد ہلاک اور پانچ زخمی ہوگئے تھے۔