جدہ(آن لائن)سعودی عرب کے ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے پاسپورٹس نے ایک بیان میں واضح کیا ہے کہ حج کے موقع پر مقامی سطح پرغیرقانونی طریقے سے لوگوں کو حجاج میں شامل کرنے والے افراد ان کے سہولت کاروں کو قید اور جرمانوں کی سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے پاسپورٹس نے کہا ہے کہ حج سیزن میں غیرمجاز افراد کو عازمین حج میں شامل ہونے سے روکنے کے لیے انتظامی کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں۔
یہ کمیٹیاں غیرقانونی طریقے سے لوگوں کو حجاج میں شامل کرنے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کریں گی اور ایسے افراد کو قید اور جرمانوں کی سزاؤں کا سامنا کرنے کے ساتھ کئی دوسری پابندیوں کا بھی سامنا ہوگا۔سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی’ایس پی اے‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ فیلڈ حکام نے مکہ مکرمہ میں بعض داخلی مراکز سے ایسے متعدد افراد کو حراست میں لیا ہے جو غیرقانونی طریقے سے لوگوں کو عازمین حج میں شامل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حج کے موقع پر تمام انتظامی اور قانونی کمیٹیاں چوبیس گھنٹے کی بنیاد پر متحرک رہیں گی اور کس بھی خلاف ورزی کی صورت میں قانون ہاتھ میں لینے والے شخص کو موقع پر سزا دی اجائے گی۔ ہر اس شخص کو جو کسی غیرمجاز شخص کو حجاج کرام میں شامل کرنے کی کوشش کرے گا اسے کم سے کم پندرہ دن قید اور 10 ہزار ریال جرمانہ کیا جائے گا۔ اگر وہ غیرملکی ہے تو اسے سزا پوری ہونے کے بعد ملک بدر کردیا جائے گا اور دوبارہ اس کے مملکت میں داخلے پر پابندی عائدکردی جائے گی۔ قانون کی خلاف ورزی میں مدد کرنے والے سہولت کاروں کی گاڑیاں بھی ضبط کی جاسکتی ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کا کوئی باشندہ اگرغیرقانونی طریقے سے لوگوں کو حجام میں شامل کرے گا تو اسے بھی پہلے مرحلے میں پندرہ دن قید اور دس ہزار ریال جرمانہ اور دوسری بار ایسا کرنے پر دو ماہ قید اور پچاس ہز ریال جرمانہ کیا جائے گا۔ تیسری بار ایسا کرنے پر چھ ماہ قید اور پچاس ہزار ریال جرمانہ ہوگا۔