قاہرہ(این این آئی)فلسطینی صدر محمود عباس نے انکشاف کیا ہے کہ سابق مصری صدر محمد مرسی نے انہیں سیناء کے ایک حصّے میں فلسطینیوں کو بسانے کے لیے جگہ دینے کی پیش کش کی تھی تاہم عباس نے اسے مسترد کر دیا۔جرمن ریڈیو کے مطابق رام اللہ میں فلسطینی نیشنل کونسل سے خطاب کرتے ہوئے عباس کا کہنا تھا کہ یہ ایک اسرائیلی منصوبہ تھا جس کو جیورا آئی لینڈ کا نام دیا گیا۔
اس کا مقصد مسئلہ فلسطین کو مکمل طور پر دفن کر دینا تھا۔عباس کے مطابق انہوں نے صدر محمد مرسی کو اس امر سے آگاہ کر دیا اور بتا دیا کہ فلسطینی عوام اسے ہر گز قبول نہیں کریں گے۔ وہ اپنی سرزمین چھوڑ کر دوسروں کی اراضی پر نہیں رہیں گے۔محمود عباس چار سال قبل مصر کے دورے کے دوران مصری ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے ملاقات میں یہ انکشاف کر چکے ہیں کہ صدر محمد مرسی کے دور میں اسرائیل نے انہیں سیناء میں 1000 مربع کلو میٹر کی جگہ حوالے کرنے کی پیش کش کی تھی جس کو انہوں نے مسترد کر دیا تھا۔عباس کے مطابق غزہ کی توسیع کے لیے حماس اور اسرائیل کے درمیان اس منصوبے پر مشاورت ہونا تھی۔ تاہم عباس نے منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم مصر کی اراضی سے ایک سینٹی میٹر بھی نہیں لیں گے۔فلسطینی صدر نے بتایا کہ صدر محمد مرسی نے پیش کش مسترد کرنے پر ان کی سرزنش بھی کی۔ بعد ازاں اس وقت مصری وزیر دفاع نے سیناء کی اراضی کو قومی سلامتی قرار دے کر اس منصوبے کو ختم کر دیا تھا۔