دوما، دمشق(سی پی پی) شام کے علاقوں دوما اورالبابمیں دھماکوں اورکیمیائی حملے میں 78افراد ہلاک ہوگئے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امدادی کارکنوں نے بتایا ہے کہ شام کے شہر دوما میں کم از کم 70 افراد ممکنہ طور پر زہریلی گیس کے حملے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔وائٹ ہیلمٹس نامی امدادی تنظیم نے تہ خانوں میں بیسیوں لاشوں کی تصویریں ٹوئٹر پر پوسٹ کی ہیں۔ اس کا کہنا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
اس خبر کی آزادانہ تصدیق نہیں ہو سکی۔اس سے قبل وائٹ ہیلمٹس نے مرنے والوں کی تعداد 150 بتائی تھی لیکن بعد میں وہ ٹویٹ ڈلیٹ کر دی گئی۔دوسری جانب شامی حکومت نے کیمیائی حملے کی خبروں کو من گھڑت قرار دیا ہے۔امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ وہ ان ‘انتہائی پریشان کن’ اطلاعات کا جائزہ لے رہا ہے اور یہ کہ اگر ایسا ہوا ہے تو پھر روس کو اس مہلک کیمیائی حملے کا ذمہ دار سمجھنا چاہیے جو شامی حکومت کی حمایت میں لڑ رہا ہے۔محکمہ خارجہ نے کہا کہ ‘حکومت کی اپنے ہی لوگوں پر کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کی تاریخ میں کوئی شبہ نہیں ہے۔حکومت مخالف تنظیم غوطہ میڈیا سینٹر نے کہا ہے کہ مبینہ گیس حملے میں ایک ہزار سے زیادہ لوگ متاثر اور زخمی ہوئے ہیں۔اس نے الزام لگایا ہے کہ ایک سرکاری ہیلی کاپٹر نے بیرل بم گرایا جس میں سارین نامی اعصاب کو مفلوج کرنے والے عوامل موجود تھے۔دوما کو مشرقی غوطہ میں باغیوں کے قبضے والا آخری شہر کہا جاتا ہے اور اسے حکومتی افواج نے کئی ماہ سے محصور کر رکھا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق شامی صوبے حلب میں ایک بم دھماکے کے نتیجے میں کم ازکم 8 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ حکام نے بتایا کہ الباب نامی شہر میں واقع جامعہ مسجد کے نزدیک ہوئے اس دھماکے میں مارے جانے والے افراد میں 4 بچے بھی شامل ہیں۔ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے بتایا ہے کہ باغیوں کے زیر قبضہ اس علاقے میں یہ تازہ کارروائی کی گئی۔ اس علاقے میں باغیوں اور شامی فورسز کے مابین جھڑپیں جاری ہیں۔