ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

قطر باز اس کام سے آجائے ورنہ ۔۔! سعودی عرب نے انتباہ جاری کر دیا

datetime 30  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض(این این آئی)سعودی عرب کی شوریٰ کونسل اور شاہ عبدالعزیز مرکز برائے قومی مکالمہ کے رکن عیسیٰ الغیث نے قطر پر القاعدہ اور الاخوان المسلمون سمیت مختلف انتہا پسند تنظیموں کے لیڈروں کو آلہ کار کے طور پر استعمال کرنے کے لیے اپنے انٹیلی جنس نظام کو بروئے کار لانے کا الزام عاید کیا ہے۔انھوں نے عرب ٹی وی سے بات چیت میں کہاکہ قطر نے القاعدہ کے لیڈر عبدالعزیز المقرن کو سعودی عرب میں داخلے کے لیے پاسپورٹ جاری کیا تھا تاکہ وہ مملکت میں دہشت گردی کی سرگرمیاں انجام دے سکیں ۔

انھوں نے کہا کہ قطر سے اس طرح کی امداد حاصل کرنے والوں میں السروریہ گروپ بھی شامل ہے۔ یہ دھڑا سعودی عرب میں الاخوان المسلمون کی شاخ سے الگ ہونے والے ارکان نے قائم کیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ اس تحریک اور الاخوان کے ارکان نے قطر کے دورے کیے تھے اور وہ مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں واقع مشہور رابعہ چوک میں بھی نظر آئے تھے۔تب ڈاکٹر محمد مرسی مصر کے صدر تھے۔عیسیٰ الغیث نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان دونوں گروپوں کے ارکان استنبول میں بھی پائے گئے تھے۔وہ قطر اور ترکی کی اندھی تقلید کررہے ہیں جبکہ اپنے ہی ممالک کے خلاف سرگرمیوں میں ملوّث ہیں۔انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس ہزاروں کتب ہیں ۔ان میں بیشتر کی کوئی قدر وقیمت نہیں لیکن اس خفیہ نظریے کی خطرناک حقیقت کے بارے میں کچھ بھی نہیں چھپتا ہے حالانکہ اس نظریے کی بنیاد پر کئی تنظیمیں گذشتہ کئی برسوں سے موجود ہیں ،ان سے ہماری زندگیوں ، نظریات اور ملک کو خطرات لاحق ہوئے ہیں ۔میں اس موضوع پر صرف ایک کتاب کا تذکرہ کروں گا ۔یہ اسٹیفن لیکرائیکس کی لکھی کتاب بیداریِ اسلام ہے۔انھوں نے ان خفیہ اور خطرناک تنظیموں کو نظر انداز کرنے کے طرز ِعمل پر بھی تنقید کی اور کہا کہ ایران ، ترکی اور قطر اپنے ایجنٹوں کے ذریعے دوسرے ممالک میں مداخلت کررہے ہیں اور ان کے ایجنٹ سنی اور شیعہ دونوں گروہوں کی اسلامی تنظیموں سے تعلق رکھتے ہیں ۔سعودی شوریٰ کونسل کے رکن کا کہنا تھا کہ عرب دنیا میں 1979ء کے بعد سے گذشتہ چالیس سال کے دوران میں جو کچھ ہوچکا ہے۔

اور جو کچھ ہورہا ہے ،اس سے نمٹنے کے لیے پیشہ ور انہ صلاحیتوں کے حامل سکیورٹی نظام کی ضرورت ہے۔ میرے خیال میں تین ممالک اور ایک جماعت کو بدترین دشمن کے طور پر دیکھا جانا چاہیے ۔ وہ عرب سلامتی کے لیے بھی سب سے بڑا خطرہ ہیں اور وہ فارسی ایران ، عثمانی ترکی ، دہشت گرد قطر اور الاخوان المسلمون اور اس کی شاخیں ہیں اور یہ سب سے خطرناک ہیں ۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…