اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

پاکستانیوں سمیت لاکھوں غیر ملکیوں کو ملک سے نکالنے کے بعد خود سعودی عرب اب ایسی مشکل میں پڑ گیا جس کا سعودی حکومت نے سوچا بھی نہ تھا

datetime 26  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پچھلے کچھ عرصے کے دوران  سعودی حکومت اپنے شہریوں کو زیادہ سے زیادہ روزگار فراہم کرنے کے لیے  پاکستانیوں سمیت لاکھوں غیرملکیوں کو بیروزگار کرکے ملک سے نکال چکی ہے لیکن جو اب بھی سعودی عرب میں مقیم ہیں ان پر طرح طرح کے ٹیکس لاگو کر چکی ہے لیکن ان اقدامات کے نتیجے میں اب وہ ایک ایسی مشکل میں پھنس گئی ہے جس کا اس نے سوچا بھی نہ تھا۔ عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق

تارکین وطن پر بھاری ٹیکس عائد کرنے اور انہیں ملک سے نکالے جانے کی وجہ سے سعودی عرب میں ماہر لیبر کا قحط پڑنا شروع ہو گیا ،جدہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے ان اقدامات کی وجہ سے کاروبار تباہ ہو رہے ہیں۔ حکومت نے غیرملکیوں کے زیرکفالت بچوں پر بھی بھاری ٹیکس عائد کر دیا ہے جس کی وجہ سے تارکین وطن اپنے بچوں کو آبائی ممالک بھیجنے پر مجبور ہو چکے ہیں اور بعض خود بھی واپس جا رہے ہیں۔ اس سے مارکیٹ میں کم تنخواہ پر کام کرنے والی لیبر کم ہوتی جا رہی ہے۔ چیمبر آف کامرس نےمطالبہ کیا کہ جن فرمز اور کمپنیوں میں تارکین وطن اور سعودی شہری برابر تعداد میں کام کر رہے ہیں ان میں کام کرنے والے تارکین وطن پر عائد ٹیکس ختم کیا جائے۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو کچھ ہی عرصے میں 25سے 30فیصد پرائیویٹ کاروبار ٹھپ ہو جائیں گے۔ کونسل آف سعودی چیمبرز نے بھی اپنی تجاویز دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اول تارکین وطن پر عائد ٹیکس کو 2025ءتک مؤخر کیا جائے اور پھر چھوٹے اور درمیانے کاروباروں میں کام کرنے والے غیرملکیوں کو اس ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا جائے۔واضح رہے کہ سعودی حکومت کی نئی پالیسیوں کی وجہ سے بہت سے پاکستانیوں سمیت غیر ملکیوں نے اپنے اپنے وطن کا رخ کرلیا ہے۔

موضوعات:



کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…