اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

سعودیوں کی غیر ملکی بیگمات شہریت کے لئے درخواست دے سکتی ہیں،محکمہ شہری امور

datetime 17  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض( آن لائن )سعودی محکمہ شہری امور نے مملکت کے طول وعرض میں سعودی مرد شہریوں کی غیر ملکی بیگمات اور بیواوں کی جانب سے مملکت کی شہریت کے لئے درخواستیں وصول کرنے کا کام چار برس کے تعطل کے بعد دوبارہ شروع کر دیا ہے۔ چھ رکنی کمیٹی ان درخواستوں کا جائزہ لے گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق درخواست پر غور کے لئے اس کا 17 پوائنٹس حاصل کرنا لازمی ہے۔پوائنٹس کا تعین جائے پیدائش، تعلیمی قابلیت اور

مملکت میں قیام کی مدت کی روشنی میں کیا جائے گا۔شہریت دینے سے متعلق نظام کے آرٹیکل 16 میں سعودی مرد شہریوں کی غیر ملکی بیگمات اور بیواوں کو مملکت کی شہریت دینے سے متعلق شرائط بیان کرتا ہے۔محکمہ شہری امور نے بیرون ملک ملازمت، تعلیم اور علاج کی غرض سے مقیم سعودی شہریوں کے لئے نئی سروس کا اعلان کیا ہے جسے بروئے کار لا کر شہری اپنے قومی شناختی کارڈز کی تجدید کروا سکتے ہیں۔تاہم بیرون ملک میں مقیم اس سہولت سے استفادہ کرنے والے سعودی شہریوں کو چند شرائط پوری کرنا ہو گی۔بیرون ملک مقیم سعودی شہری شناختی کارڈ کی تجدید کے لئے مطلوبہ فارم پر کریں گے۔ ان کی تصاویر اور فنگر پرنٹس محکمہ شہری امور کے کمپیوٹر سسٹم میں موجود ہونا چاہیں۔ ان کی درخواست محکمہ شہری امور لانے والے فرد کے پاس مختار نامہ خاص ہونا لازمی ہے۔محکمہ شہری امور کی طے کردہ شرائط میں اس سہولت سے فائدہ اٹھانے والوں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ جب بھی مملکت لوٹیں تو ایک مرتبہ محکمہ شہری امور کے دفتر ضرور آئیں۔سعودی عرب کے وزیر عدل اور سپریم جوڈیشیل کونسل کے صدر ولید الصمعانی نے مملکت کی تمام عدالتوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ طلاق یافتہ سعودی خواتین کو بچوں کی تحویل کا حق فوری طور پر دے دیں لیکن اس کی ایک شرط یہ ہے کہ ان کا اپنے سابق خاوند سے کوئی تنازع نہیں ہونا چاہیے۔اس حکم کے تحت اب سعودی ماؤں کو اپنے بچوں کی شہری خدمات اور مالی فوائد سے استفادے کا حق حاصل ہو جائے گا اور اس سلسلے میں انھیں کسی قانونی چارہ جوئی کی ضرورت بھی پیش نہیں آے گی۔

موضوعات:



کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…