ریاض (این این آئی)سعودی عرب نے اپنی عسکری ترجیحات تبدیل کرلیں،امریکہ جھٹکا،پاکستان کے بعد چین سے بھی معاہدہ طے پاگیا،چین اور سعودی عرب دوطرفہ اور عسکری تعلقات کو نئی سطح پر لے جانے کیلئے دونوں ملکوں کے سربراہان مملکت کے درمیان ہونے والے اتفاق پر عمل درآمد کے لیے تیار ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق چین کی سینٹرل ملٹری کمیشن (سی ایم سی) کے وائس چیئرمین جنرل شو چیلیانگ نے حال ہی میں
دورہ سعودی عرب کے دوران نائب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے مذاکرات کیے تھے کو سعودی عرب کے وزیردفاع بھی ہیں۔چینی وزارت دفاع کے ذرائع کا کہنا ہے کہ شو چیلیانگ نے ملاقات کے دوران سعودی عرب کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے پر زور دیا۔جرنل شو چیلیانگ نے کہا کہ سعودی عرب مشرق وسطیٰ اور اسلامی دنیا کا ایک بڑا ملک ہے اور مشرق وسطیٰ میں چین کا اہم شراکت دار ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سعودی عرب اور چین کے عوام کے درمیان دوستی کافی پرانی ہے اور تیزی سے تبدیل ہونے والی بین الاقوامی صورتحال کے باوجود چین نے ہمیشہ کوشش کی ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات ترقی پائیں۔انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں کے دوران سعودی عرب اور چین کی فوج کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون میں اضافہ ہوا ہے جس میں اعلیٰ سطح کے وفود کے دورے، اہلکاورں کی تربیت اور پیشہ وارانہ تبادلے شامل ہیں۔اس موقع پر سعودی عرب کے نائب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ دونوں ملکوں کے سربراہان نے اپنے باہمی دوروں کو کامیاب بنایا جس کی وجہ سے چین اور سعودی عرب کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو فروغ حاصل ہوا۔انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ مختلف شعبوں میں چین اور سعودی عرب کے مفادات کافی حد تک مشترکہ ہیں۔سعودی شہزادے نے کہا کہ سعودی
عرب کا پیش کردہ وژن 2030 چین کے ایک خطہ ایک سڑک منصوبے سے کافی حد تک مطابقت رکھتا ہے اور دونوں ملکوں کی جانب سے قائم کردہ اعلیٰ سطح کی مشترکہ کمیٹی نے مختلف شعبوں میں مفید تعاون کو مستحکم کیا ۔انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات میں فروغ اور افواج کے درمیان تعاون کو مستقل طور پر بڑھانے کے لیے سعودی عرب چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کیلئے پر عزم ہے۔