اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق صدر احمدی نژاد کے دور حکومت میں ایران پر قدامت پسندی اور انتہا پسندی کے الزامات لگتے رہے، ایرانی ایٹمی پروگرام پر غیر متزلزل موقف کے باعث شہرت پانے والے سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد کادور حکومت تو ختم ہو گیا مگراپنے دور میں کئے کئی فیصلوں پر جہاں انہیں خراج تحسین پیش کیا گیاوہیںوہ تنقید کا بھی نشانہ بنتے رہے ۔
نئی سوچ اور جدت کا نعرہ لئے حسن روحانی کی حکومت ایران میں برسر اقتدار ہے جس نے ایران میں برسر اقتدار آتے ہی نہ صرف ایٹمی پروگرام کے حوالے سے ایک انقلابی فیصلہ کیا بلکہ کئی اصلاحات بھی متعارف کروائیں اب جب نئی حکومت ایران کو نئی راہ سے روشناس کروا رہی ہے تو لگتا ہے احمدی نژاد بھی اپنی سوچ میںتبدیلی لا رہے ہیں کیونکہ ماضی میں ٹوئٹر پر پابندی لگانے والے احمدی نژاد اب خود ٹوئٹر پرمتحرک نظر آئیں گے کیونکہ انہوں نےسماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنا اکاؤنٹ بنا لیا ہے۔ان کا ٹویٹرہینڈل @Ahmadinejad1965 ہے ۔اپنی پہلی ٹویٹ میں احمدی نژاد نے لکھا ہے کہ ” شروع اللہ کے نام سے، دنیا بھر کے آزادی سے محبت کرنے والے لوگوں پر سلامتی ہو۔“اب تک انہیں 14ہزار سے زائد لوگ فالو کر چکے ہیں۔ واضح رہے کہ احمدی نژاد پر 2009ءکے الیکشن میں دھاندلی کے الزامات لگائے گئے تھے اوراس دوران عوام سوشل میڈیا پر بھی مہم چلا رہے تھے چنانچہ احمدی نژاد نے مخالف مہم کو روکنے کے لیے ٹویٹر پر پابندی عائد کر دی تھی۔سابق صدر احمدی نژاد کے دور حکومت میں ایران پر قدامت پسندی اور انتہا پسندی کے الزامات لگتے رہے، ایرانی ایٹمی پروگرام پر غیر متزلزل موقف کے باعث شہرت پانے والے سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد کادور حکومت تو ختم ہو گیا