لندن ( آن لائن )چین کی پہلی مال بردار ٹرین 12 ہزار کلو میٹر کا سفر طے کرنے کے بعد برطانیہ پہنچ گئی۔پہلی مال بردار ٹرین سال نو کے موقع پر چین کے مشرقی صوبے ڑی جیانگ کے شہر یوو سے لندن کے لیے روانہ ہوئی تھی، جو بدھ 18 جنوری 2017 کو اپنی منزل پر پہنچی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مال بردارٹرین قازقستان کے راستے،روس،بیلاروس، پولینڈ، جرمنی، بیلجیم اور فرانس سے ہوتی ہوئی برطانیہ میں داخل ہوئی،
جہاں سے وہ دارالحکومت لندن پہنچی۔مال بردار ٹرین چین سے گھریلو استعمال کی اشیاء سمیت گارمنٹس، بیگز اور سوٹ کیسز سمیت دیگر مصنوعات لے کر لندن پہنچی ہے۔برطانیہ میں ٹرین کے ذریعے کارگو ترسیل کا کام کرنے والی مقامی کمپنی کے جنرل مینیجر آسکر لن کے مطابق برطانیہ اور چین کے درمیان یہ پہلی اور تجرباتی ٹرین سروس ہے، ابھی یہ دیکھنا ہوگا کہ برطانیہ کی مارکیٹ اس پر کیا رد عمل ظاہر کرتی ہے۔سوئٹزرلینڈ کے انٹر ریل گروپ کے مینجنگ ڈائریکٹر کارسٹن پوتھارسٹ کے مطابق انہیں امید ہے کہ برطانیہ اور چین کے درمیان ٹرین سروس مزید بہتر ہوگی۔انہوں نے کہا کہ کارگو سامان کی ترسیل کے لیے ٹرین سروس کا آغاز بہت اچھی بات ہے، مگر زیادہ ٹرینیں چلاکر اسے مزید بہتر بنایا جاسکتا ہے۔اس ٹرین سروس کو شروع کرتے وقت چین کی وزارت ریلوے نے کہا تھا اس ٹرین سروس سے چین اور برطانیہ کے تجارتی تعلقات میں بہتری آنے سمیت چین کی مغربی یورپ تک پہنچ بھی مضبوط ہوگی،جب کہ اس سے چین کے’ ایک خطہ ایک روڈ‘ کے نظریے کو بھی بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔واضح رہے کہ چین کے دنیا بھر میں سلک روڈ منصوبے سے ایک عظیم معاشی انقلاب اقوام عالم کے دروازے پر دستک دے رہا ہے۔