پیر‬‮ ، 24 فروری‬‮ 2025 

ترکی نے افغانستان پر سنگین الزام عائد کردیا

datetime 17  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

انقرہ(آئی این پی)ترک حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ سال نو کے موقع پر استنبول کے نائب کلب پر حملہ کرنے والے دہشت گرد کا تعلق ازبکستان سے ہے، جس نے افغانستان میں تربیت حاصل کی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترک وزیراعظم بن علی یلدرم نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ نائٹ کلب پر حملہ کرنے والے گرفتار ملزم سے پولیس نے تفتیش کی ہے، انہوں نے امید ظاہر کی کہ جلد ہی حملے کے پیچھے چھپے مقاصد کو سامنے لایا جائے گا۔ترک وزیراعظم نے گرفتار ملزم سے کی جانے والی تفتیش سے متعلق مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔دوسری جانب حکومتی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ حملے میں ملوث ملزم سے کی جانے والی تحقیقات کی تفصیلات مناسب وقت پر سامنے لائی جائیں گی۔

رپورٹس کے مطابق استنبول کے گورنر واصب شاہین نے بتایا کہ سال نو کے موقع پر نائٹ کلب پر حملہ کرنے والا ملزم ازبکستان کا شہری ہے، اس نے افغانستان میں تربیت حاصل کی۔1983 میں پیدا ہونے والے ملزم کا نام عبدالقادر مشاریپوف ہے۔گورنر استنبول کے مطابق عبدالقادر مشاریپوف جنوری 2016 میں ترکی میں داخل ہوا اور اس نے حملے میں ملوث ہونے کا اعتراف بھی کرلیا ہے، جب کہ جائے وقوع سے ملنے والے ثبوتوں سے ملزم کی انگلیوں کے نشانات بھی میچ ہوگئے۔واصب شاہین نے بتایا کہ ملزم اعلی تعلیم یافتہ ہے اور اسے 4 زبانوں پر مہارت حاصل ہے، ملزم کی گرفتاری سے قبل 7 ہزار 200 گھنٹوں پر مشتمل سی سی ٹی وی سیکیورٹی فوٹیجز دیکھی گئیں، ملزم کی گرفتاری کے لیے اسپیشل یونٹ کے اہلکاروں سمیت 2 ہزار پولیس اہلکاروں اور افسران نے آپریشن میں حصہ لیا، جبکہ اس کے قبضے سے 2 لاکھ امریکی ڈالر بھی برآمد ہوئے۔اے پی نے ترکی کی سرکاری نیوز ایجنسی کے حوالے سے مزید بتایا کہ پولیس نے چھاپوں کے دوران کرغستان کے ایک شہری سمیت مصر، صومالیہ اور سینیگال سے تعلق رکھنے والی تین خواتین کو بھی حراست میں لیا، جب کہ نائٹ کلب پر حملے میں ملوث ملزم کے 4 سالہ بیٹے کو پولیس کی حفاظتی تحویل میں دے دیا گیا۔اس سے پہلے ترکی کے اخبار حریت نے بتایا تھا کہ مبینہ حملہ آور کی بیوی اور ایک سالہ بیٹی کو پولیس نے 12 جنوری 2017 کو حراست میں لیا۔

خیال رہے کہ سال نو کے موقع پراستنبول کے نائٹ کلب پر حملے کے دوران 39 افراد ہلاک ہوگئے تھے، حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ حملہ شام میں ترک فوج کی کارروائیوں کا بدلہ ہے۔واضح رہے کہ پولیس نے 3 دن پہلے نائٹ کلب پر حملے میں ملوث چینی اقلیتی قبیلے اویغور کے 2 باشندوں کو بھی گرفتار کرنے کا دعوی کیا تھا۔

موضوعات:



کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…