تہران(این این آئی)ایران میں سابق صدر اور مصالحتی کونسل کے چیئرمین علی اکبر ہاشمی رفسنجانی کی وفات کے بعد ان کے جانشین کے حوالے سے غیر سرکاری طور پر نام سامنے آنا شروع ہوگئے ۔ اس ضمن میں ایک شدت پسند مبلغ اور سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے کارندہ خاص ابراہیمی رئیسی کا نام بھی لیا جا رہا ہے۔
عرب ٹی وی کے مطابق 56 سالہ ابراہیم رئیسی سنہ 1988ء میں قائم کردہ اس ’ڈیتھ اسکواڈ‘ کے رکن رہ چکے ہیں جسے مجاھدین خلق اور دیگر تنظیموں سے وابستہ ہزاروں قیدیوں کو موت کے گھاٹ اتارنے کے لیے بانی انقلاب آیت اللہ علی خمینی کے حکم پر تشکیل دیا گیا تھا۔عرب ٹی وی کے مطابق براہیم رئیسی کو نہ صرف سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی غیر مشروط حمایت حاصل ہے بلکہ وہ پاسداران انقلاب کے بھی پسندیدہ امیدوار ہیں۔سپریم لیڈر کے حکم پر ابراہیم رئیسی کو تین اہم عہدوں پر فائز کیا جا چکا ہے۔ وہ ماہرین کونسل کے رکن ہیں، مذہبی عدالت کے ڈپٹی پراسیکیوٹر اور مشہد شہر کے اہم عہدیدار ہیں۔ابراہیم رئیسی کا نام گذشتہ برس مارچ میں اس وقت سامنے آیا جب سپریم لیڈر نے انہیں امام الرضا کے مزار کی نگران ’قدس رضوی آستانہ’ فاؤنڈیشن کا چیئرمین مقرر کیا تھا۔اس سے قبل یہ عہدہ مذہبی رہ نما عباس واعظ طبسی کے پاس تھا جو 37 سال تک اس عہدے پر اپنی وفات تک فائز رہے۔خیال رہے کہ آستانہ قدس رضوی فاؤنڈیشن ایران کا سب سے بڑا فلاحی اور خیراتی ادارہ ہے۔ جو ’بنیاد‘ فاؤنڈیشن کا حصہ سمجھی جاتی ہے۔ اس فاؤنڈیشن کے ذریعے ہونے والی آمد کل پیداوار کا 20 فی صد بتائی جاتی ہے۔ ابراہیم رئیسی نہ صرف ہاشمی رفسنجانی کے کی جگہ مصالحتی کونسل کے چییرمین کے مضبوط امیدوار ہیں بلکہ وہ آیت اللہ علی خامنہ ای کی جگہ سپریم لیڈر کے بھی امیدوار ہیں۔