برلن(مانیٹرنگ ڈیسک) جرمنی کے شہر کولون میں گزشتہ برس نئے سال کی تقریب میں افریقی پناہ گزین مردوں کی طرف سے بڑے پیمانے پر جرمن خواتین پرجنسی حملے کیے گئے جس پر کولون پولیس کے سربراہ کو مستعفی ہونا پڑا۔
ایسے ناخوشگوار واقعات سے بچنے کے لیے گزشتہ روز نئے سال کی تقریبات کے موقع شہر میں1800پولیس آفیسرز تعینات کیے گئے۔ گزشتہ برس یہ تعداد صرف 140تھی۔سال کے آخری روز کی شام سے ہی کولون کی سڑکوں پر ہر طرف پولیس ہی پولیس نظر آ رہی تھی۔میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق رواں برس پولیس نے شہر بھر میں سکیورٹی کیمرے بھی نصب کیے ہیں۔ گزشتہ برس سٹیشن سکوائر پر سب سے زیادہ خواتین پر حملے کیے گئے اس لیے رواں برس اس علاقے میں سکیورٹی سب سے زیادہ سخت رہہ اور ہر گلی میں پولیس کی نفری سخت پہرہ دیتے نظر آئی۔ گزشتہ برس نئے سال کی تقریبات کے دوران جرمنی بھر میں مجموعی طور پر 2ہزار مردوں کی طرف 1200خواتین پر جنسی حملے کیے گئے جن میں سے 600خواتین پر حملے صرف کولون شہر میں ہوئے۔ان حملہ آوروں میں اکثریت افریقی اور عرب باشندوں کی تھی۔