واشنگٹن (آئی این پی )امریکہ نے حقانی نیٹ ورک کیخلاف کاروائیوں سے متعلق پاکستان کی کوششوں پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ طالبان اور حقانی نیٹ ورک کے اہم رہنما ابھی تک پاکستان میں واقع اپنے محفوظ ٹھکانوں میں آزادنہ طور پر کام کررہے ہیں،گزشتہ 6ماہ کے دوران پاکستان نے حقانی نیٹ ورک کے خلاف قابل قدر کوششیں نہیں کیں،پاکستان دہشتگرد تنظیموں کو محفوظ ٹھکانوں کی فراہمی روکنے کیلئے اقدامات کرے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق پینٹاگون نے امریکی کانگریس کو پیش کی گئی نومبر میں ختم ہونے والی مدت کیلئے اپنی تازہ ترین نصف سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان نے حقانی نیٹ ورک کے خلاف پائیدار کوششیں نہیں کیں،پاکستان کو دہشتگرد تنظیموں کو محفوظ ٹھکانوں کی فراہمی روکنے کیلئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔
طالبان اور حقانی نیٹ ورک کے اہم رہنما ابھی تک پاکستان میں واقع اپنے محفوظ ٹھکانوں میں آزادنہ طور پر کام کررہے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ چھ ماہ کے دوران پاکستان کی جانب سے حقانی نیٹ ورک کے خطرات کا مقابلہ کرنے کیلئے پائیدار کوششیں نظر نہیں آئیں۔100سے زائد صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ نے مسلسل اس بات پر زور دیا ہے کہ پاکستان کو سلامتی کے ماحول کو بہتر بنانے ، دہشتگرد اور انتہا پسند گروپوں کو محفوظ ٹھکانوں کی فراہمی روکنے کیلئے اقدامات کرنے چاہیں۔پینٹاگون کا کہنا ہے کہ طورخم کراسنگ پر جون اور جولائی میں سرحد پار فائرنگ کے واقعات نے افغانستان اور پاکستان کے درمیان مفاہمت اور انسداد دہشتگردی کے مسائل پر تعاون بڑھانے کی کوششوں کو پیچیدہ بنادیا ہے ۔