حلب (مانیٹرنگ ڈیسک) شام کے شہرحلب میں باغیوں کے زیرکنڑول علاقوں میں سرکاری فوج کی بمباری سے عام شہریوں کے انخلاکامنصوبہ موخرکردیاگیا۔گزشتہ روزسرکاری فوج اورباغیوں میں جنگ بندی کامعاہد ہ ہواتھاتاکہ حلب میں پھنسے افرادکومحفوظ مقامات پرمنتقل کیاجاسکے لیکن اس معاملے پرعمل نہ ہوسکا۔
شام میں انسانی حقوق کی تنظیم کے ڈائریکٹررمی عبدالرحمان نے ایک غیرملکی خبررساں ادارے سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ حکومتی فورسزکی بمباری کی وجہ سے عام شہریوں کی ہلاکتوں کاخدشہ بڑھ گیاہے ۔انہوں نے مزید بتایاکہ شام کے صدربشارالاسدکی سرکاری فوج نے حلب کاقبضہ ختم کرنے شلینگ کی اوربمباری بھی کی گئی جس کی آوازیں سنائی دی گئیں ۔انہوں نے کہاکہ مشرقی حلب میں ہزاروں شہری جنگ کے سائے تلے زندگی گزاررہے ہیں جبکہ یہ خبریں بھی سامنے آئی ہیں کہ حلب پرحکومت کنڑول مضبوط ہونے کے بعد سرکاری فورسزنے عام شہریوں کے قتل عام کاسلسلہ شروع کردیاہے ۔
ایک امریکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اب تک 82شہریوں کوقتل کیاجاچکاہے واضح رہے کہ شام میں گذشتہ 5 سال سے جاری خانہ جنگی میں اب تک 3 لاکھ افراد ہلاک جبکہ ملک کا ڈھانچہ مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے۔