جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

پاک افغان خطے میں کتنے دہشت گرد گروپ موجو د ہیں؟امریکا نے بڑا دعویٰ کر دیا

datetime 9  دسمبر‬‮  2016 |

واشنگٹن(این این آئی) افغانستان میں امریکی اور نیٹو افواج کے کمانڈر جنرل جان نکولسن نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا بھر میں دہشت گرد گروپوں کی بلند ترین شرح پاک افغان خطے میں ہے۔ رواں برس افغانستان میں امریکی فوج کو سابق وزیراعظم پاکستان یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی کو عسکریت پسندوں سے بازیاب کرانے اور پشاور کے آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) پر 16 دسمبر 2014 کو ہونے والے حملوں میں ملوث ملزمان کو ہلاک کرنے جیسی کامیابیاں ملیں۔
دنیا بھر میں 98 دہشت گرد گروپ موجود ہیں جن میں سے 20 گروپ پاک افغان خطے میں ہیں اور یہ اعداد و شمار دنیا بھر میں دہشت گرد گروپوں کی بلند ترین نمائندگی کو بیان کرتے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون میں سالانہ جائزے پر بریفنگ دیتے ہوئے جنرل نکولسن نے کہا کہ افغانستان میں امریکی فوج کے کمانڈر کا کہنا تھا کہ خطے میں موجود 20 دہشت گرد گروپوں میں سے 13 افغانستان جب کہ 7 گروپ پاکستان میں موجود ہیں، ان میں سے زیادہ تر گروپ مشترکہ کارروائیاں کرنے کی وجہ سے خطرناک ترین بن چکے ہیں۔جنرل نکولسن نے مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسلامک اسٹیٹ آف خراسان کی تشکیل کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)، اسلامک موومنٹ آف ازبکستان اور افغان طالبان کے کچھ سابق ارکان نے مل کر کی۔
انھوں نے اپنی بریفنگ میں مزید بتایا کہ سال 2016 میں امریکی فوج کے محکمہ انسداد دہشت گردی نے القاعدہ اور داعش کے خلاف 350 آپریشن کیے جب کہ دیگر گروپوں کے خلاف بھی درجنوں آپریشن کیے گئے۔جنرل جان نکولسن کے مطابق امریکی فوج نے آپریشنز کے دوران القاعدہ برصغیر کے 50 رہنماؤں کو ہلاک اور گرفتار کیا جب کہ القاعدہ اور اسلامک اسٹیٹ (داعش) کے بھی 200 کمانڈرز کو ہلاک اور گرفتار کیا گیا۔جنرل نکولسن نے مزید بتایا کہ امریکی انسداد دہشت گردی فورس نے مشرقی افغانستان میں کارروائی کرکے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کو بازیاب کراتے ہوئے 5 امیروں سمیت 20 دہشت گردوں کو ہلاک کیا، آپریشن میں اسلامک جہاد یونین کے امیر حامد اللہ اور طارق گیڈر گروپ کے امیر عمر خلیفہ کو بھی ہلاک کیا گیا۔
جنرل نکولسن نے پینٹاگون کو بتایا کہ رواں برس 23 اکتوبر کو امریکی فوج نے مشرقی افغانستان میں کارروائی کرکے القاعدہ اسلامک اسٹیٹ کے امیر فاروق القطری کو ہلاک کیا، قطری القاعدہ اسلامک اسٹیٹ کے بیرونی آپریشنز کے ڈائریکٹر بھی تھے جب کہ قطری اور اس کے ساتھی امریکا میں دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی میں بھی ملوث تھے۔امریکی فوج کے سربراہ نے بتایا کہ امریکی فوجیوں نے آپریشنز کے ذریعے ملا منصور کو بھی ہلاک کیا۔
جنرل جان نکولسن نے کہا کہ وہ وزیراعظم نواز شریف اور نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلی فونک رابطے پر کچھ نہیں کہنا چاہتے تاہم وہ پاکستان کے نئے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سے ملاقات کے بارے میں سوچ رہے ہیں، وہ رواں ہفتے واپسی پر جنرل قمر باجوہ سے ملیں گے۔جنرل نکولسن نے یہ بھی بتایا کہ دہشت گردی کے خلاف اور سرحد پر صورتحال بہتر بنانے سمیت کئی معاملات پاکستان اور امریکا کے درمیان مشترکہ ہیں اور ان پر مل کر کام کرنے سے متعلق سوچا جا رہا ہے۔ایک سوال کے جواب میں جنرل نکولسن کا کہنا تھا کہ حقانی نیٹ ورک تاحال امریکا، اس کے اتحادیوں اور افغانستان کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔جنرل جان نکولسن نے کہا کہ حقانی نیٹ ورک کے پاس اس وقت بھی 5 امریکی شہری یرغمال ہیں اور اس نے پاکستان میں محفوظ ٹھکانے قائم کر رہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…