پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

اذان پر پابندی کے باوجود اسرائیل کی مسجد میں اذان گونج اٹھی۔۔۔پھر کیا ہوا ؟

datetime 22  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی) اسرائیلی کابینہ کی جانب سے حال ہی میں منظور کئے گئے لاؤڈ سپیکر پر اذان دینے پر پابندی کے متنازع قانون پر صہیونی انتظامیہ نے عملدرآمد شروع کر دیا ہے۔ صہیونی ریاست کے نسل پرستانہ اور اسلام دشمن قانون کا پہلا شکار 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی شہر اللد کی مسجد کے موذن بنے ہیں جنہیں گزشتہ روز نماز فجر کی اذان لاؤڈ سپیکر پر دینے کے جرم میں 750 شیکل جرمانہ کیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اسرائیلی میڈیا نے اللد شہر میں قائم ایک مسجد کے موذن کو کیے گئے جرمانہ کے واقعے کو غیرمعمولی کوریج دی گئی ہے۔اگرچہ مذکورہ متنازع قانون ابھی تک پارلیمنٹ میں زیربحث ہے اور اسے منظور نہیں کیا گیا مگر اس کی منظوری سے قبل ہی اس پرعملدرآمد شروع کردیا گیا ہے۔ اسرائیل کے عبرانی اخبار’ہارٹز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اللد شہر کی اسرائیلی بلدیہ نے شنیر کالونی کی جامع مسجد کے موذن الشیخ محمود الفار کو جرمانہ گذشتہ روز نہیں بلکہ گذشتہ جمعرات کی اذان فجر کے موقع پر کیا تھا۔
انہوں نے فجر کی اذان لاؤڈ اسپیکر پر دی تھی جس کے بعد انہیں بلدیہ کے دفتر میں طلب کرکے جرمانہ ادا کرنے کا نوٹس دیا گیاتھا۔عبرانی اخبار کی ویب سائٹ پر پوسٹ خبر میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی مسجد کے موذن الشیخ محمود الفار کو دیئے گئے جرمانے کے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اذان سے یہودی آباد کاروں کے آرام وسکون میں خلل پیدا ہوتا ہے،آ رام و سکون میں خلل کے انسداد کیلئے پارلیمنٹ نے کئی سال قبل بھی ایک قانون منظور کر رکھا ہے۔ اس لئے اس قانون کے تحت مسجد میں بلند آہنگ اذان دینے پر پابندی عاید کی جاتی ہے۔ادھر اسرائیلی ریڈیو نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم ہاؤس اذان پر پابندی سے متعلق متنازع قانون میں ترمیم پر غور کررہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک تجویز یہ بھی دی گئی ہے کہ لاؤڈ سپیکر پر اذان رات 23 بجے سے صبح 7 بجے تک دی جاسکتی ہے۔دن کے بقیہ اوقات میں لاؤڈ سپیکر پر اذان دینے پر پابندی عائد کی جائیگی۔ ریڈیو رپورٹ کے مطابق صہیونی حکومت اذان پر پابندی سے متعلق قانون میں زیادہ سے زیادہ لچک کا مظاہرہ کرنا چاہتی ہے تاکہ اعلیٰ عدالت سے اس قانون کومسترد نہ کیا جاسکے۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…