اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) چین خطے میں بھارت کاخوف ختم کرنے کے لئے میدان میں آگیا،بھارت کے بہترین دوست بنگلہ دیش کے دورے پرچینی صدرژی جن ینگ بنگلہ دیش کے دورے کے دوران بنگلہ دیش کو 24ارب ڈالر(تقریباً24کھرب روپے) قرض دینے کے معاہدے پر دستخط کریں گے۔ایک غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چینی صدر ژی جن پنگ کے اس دورے کا مقصدبنگلہ دیش کے انفراسٹرکچر کے منصوبوں میں چینی شراکت داری کو فروغ دینا ہے۔ بنگلہ دیش ایک ایسا ملک جسے بھارت اپنے زیراثر سمجھتا ہے۔ چینی صدر کی طرف سے یہ دورہ ایسے وقت میں کیا جا رہا ہے جب بھارت بھی بنگلہ دیش میں سرمایہ کاری میں تیزی لا رہا ہے اور بنگلہ دیش کو اپنا دست نگین خیال کرتا ہے۔ دوسری طرف بھارت کی مدد سے جاپان بھی بنگلہ دیش میں سرمایہ کاری کر رہا ہے اور بنگلہ دیشی حکومت کو انتہائی کم شرح سود پر قرض کی پیشکش کر چکا ہے۔ جاپان کی طرف سے قرض کی یہ پیشکش ایک بندرگاہ، پاور کمپلیکس اور و دیگر منصوبوں کے لیے کی گئی ہے۔بنگلہ دیش کے جونیئر وزیرخزانہ ایم اے منان کا کہنا ہے کہ ”چین بنگلہ دیش میں 25منصوبوں میں دلچسپی رکھتا ہے جن میں 1320میگاواٹ کا پاورپلانٹ، ایک بندرگاہ کی تعمیربھی شامل ہیں۔چینی صدر ژی جن پنگ کے دورہ ایک اہم سنگ میل ہو گا جس میں ریکارڈ منصوبوں کے لیے قرض کے معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔ ہماری طرف سے مجوزہ منصوبوں میں ہائی وے کی تعمیر، انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ترقی و دیگر شامل ہیں۔ ہماری انفراسٹرکچر کی ضروریات بہت بڑی ہیں جن کے لیے ہمیں بڑے قرضوں کی ضرورت ہے۔“ان کاکہناتھاکہ بھارت سے ہمارے ہمسایوں جیسے تعلقات ضرورہیں تاہم بھارت ہماری ضروریات پوری نہیں کرسکتا۔