اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) شمالی چین کے صوبہ شان شی میں قانون ساز اسمبلی کے ایک سابق سینئر رکن کو جیانگ سو صوبے کی ایک عدالت نے جمعہ کو قریباً 124ملین یوآن (18.44ملین امریکی ڈالر) رشوت لینے پر عمر قید کی سزا کا حکم سنایا ہے ، زین جیانگ سٹی انٹرمیڈیٹ پیپلز کورٹ کے ایک اعلامیہ کے مطابق شان شی پروانشل پیپلز کانگریس کی مجلس قائمہ کے سابق وائس چیئر مین جن ڈاؤ منگ کو زندگی بھر کے لئے ان کے سیاسی حقوق سے محروم کرنے کے علاوہ ان کے تمام ذاتی اثاثے ضبط کر لئے گئے ہیں ، عدالت نے فیصلہ سنایا ہے کہ اس کی تمام ناجائز ذرائع سے حاصل کی گئی دولت کو ریاست کے حوالے کردیا جانا چاہئے ، جن کو 2007ء سے 2014ء کے درمیان کوئلے کے کانوں کے ادغام ، سرکاری ترقیوں اور ڈسپلن انسپکشن کے متعلقہ معاملوں میں دوسروں کو فوائد پہنچانے کے لئے اپنے عہدوں سے فائدہ اٹھانے کا مجرم پایا گیا ہے ،عدالت نے ملزم کو کم سزا دی ہے کیونکہ جن نے اپنے جرائم کا اعتراف کیا ہے اور اپنی ناجائز دولت کو رضا کارانہ طورپر حوالے کردیا ہے ، چین کی کمیونسٹ پارٹی کے مرکزی کمیشن برائے ڈسپلن انسپکشن نے فروری 2014ء میں جن کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا ، اس کے خلاف مقدمے کی کارروائی فروری میں شروع ہوئی ۔
جبکہ دوسری جانب چین کے صدر شی جن پنگ سرکاری دور ہ پر جمعہ کو یہاں پہنچ گئے ، یہ دورہ کسی چینی سربراہ مملکت کا تیس برسوں میں جنوبی ایشیاء کے اس ملک کا پہلا دورہ ہے ، دورے کے دوران شی بنگلہ دیشی صدر عبد الحامد، قومی اسمبلی کے سپیکر شرمین چوہدری سے ملاقات کریں گے اور وزیر اعظم شیخ حسینہ سے مذاکرات کریں گے ، چین اور بنگلہ دیش جو کہ گنجان آباد ترقی پذیر ملک ہے نے 1975ء میں سفارتی تعلقات قائم کرنے کے بعد سے ٹھوس تعلقات برقرار رکھے ہیں ، 2010ء میں شی نے نائب صدر کی حیثیت میں اس ملک کا سرکاری دورہ کیا تھا۔چینی سرکاری خبررساں ایجنسی شنہوا کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے اس امید کا اظہار کیا کہ شی کے دورے سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت ، سرمایہ کاری اور دوسرے شعبوں میں زبردست تعاون کے نئے دور کا آغاز ہو گا ، چین کے نائب وزیر خارجہ امور کونگ شوانگ یو نے قبل ازیں کہا کہ شی کا دورہ بنگلہ دیش’’ سنگ میل ‘‘ ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک معاہدے کریں گے اور دوطرفہ تعلقات بہتر ہوں گے ۔
رشوت لینا مہنگا پڑ گیا ، دوست ملک نے احتساب کی بڑی مثال قائم کر دی
14
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں