ہفتہ‬‮ ، 12 اپریل‬‮ 2025 

’’حج کی کرامات‘‘ 17 سال بعد معجزہ ہو گیا‘ جان کر سبحان اللہ کہیں گے

datetime 10  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ستم رسیدہ فلسطینیوں کی المناک داستانوں میں شہادت اور اسیری کے ساتھ جلاوطنی اور غریب الوطنی کا عذاب بھی شامل ہے جس نے ان گنت فلسطینی خاندانوں کو منتشر کرکے افراد خانہ کو ایک دوسرے سے دور کررکھا ہے۔ایسے ہی ایک کتھا لبنان کے البداوی نامی فلسطینی پناہ گزین کیمپ کی رہائشی ام سلیمان اور اس کے خاندان کی ہے جو سترہ سال اپنے بہن بھائیوں سے دور رہی مگر رواں سال حج نے بچھڑے خاندان کو آپس میں ملا دیا۔عرب ٹی وی کے مطابق م سلیمان اپنے خاندان سے کیسے جدا ہوگئی تھیں۔ رپورٹ کے مطابق ام سلیمان جن کا اصل نامہ الحاجہ نجبیہ حسن نطفی ہے نے کئی سال قبل مزاحمتی فلسطینی کمانڈر کے ساتھ شادی کی۔ فدائی کیساتھ شادی کرتے ہی ان کا خاندان لبنانی حکام کے زیرعتاب آگیا۔ جس پر انہیں لبنان چھوڑ کر یمن کا سفر کرنا پڑا۔یمن جانے کے بعد ام سلیمان البداوی کیمپ میں موجود اپنے دیگر بہن بھائیوں کی کمی کو بہت زیادہ محسوس کرنے لگی مگر اس کے شوہر اور بچوں کی لبنان واپسی ممکن نہ تھی۔ وہ صرف انٹرنیٹ یا فون کے ذریعے اپنے اہل خانہ سے بات چیت پر گذر بسر کرتی رہی۔
تا آنکہ ام سلیمان کے شوہر نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی منتقل ہونے کا فیصلہ کیا۔ غزہ کی پٹی میں آمد کے کچھ عرصہ بعد سنہ 2000ء میں ام سلیمان کے شوہر اسرائیلی فوج کی دہشت گردی میں شہید ہوگئے اور ام سلیمان ایک بار پھر بے سہارا ہوگئیں۔ غزہ میں سوائے اس کے یتیم بچوں کیاس کا کوئی عزیز رشتہ دار نہیں تھا۔ اب وہ اپنے بچوں ہی کے ساتھ یہاں رہ رہی ہے۔رواں سال جب خادم الحرمین الشریفین کی طرف سے ایک ہزار فلسطینی شہریوں کیخصوصی حج کی اسکیم کے تحت حج کا اعلان کیا گیا تو غزہ کی پٹی کے شہداء4 کے لواحقین میں قرعہ فال ام سلیمان کے حق میں بھی نکل آیا۔ ادھر ام سلیمان کا بھائی لبنان کے البداوی کیمپ سے حج کے لیے سعودی عرب روانہ ہوا۔ یہ محض اتفاق ہے کہ دونوں بہن بھائیوں کی سترہ سال کی مسلسل دوری کے بعد حج نے انہیں ایک بار پھر آپس میں ملا دیا۔ام سلیمان کی اپنے بھائی سے ملاقات مکہ مکرمہ کے ایک ہوٹل میں ہوئی جہاں دونوں بہن بھائی جذباتی انداز میں ایک دوسرے سے گلے لگ کرملے۔ ام سلیمان اپنے بھائی سے مل کر کبھی مسکراتی اور کھی رو پڑتی۔ام سلیمان کے بھائی احمد کی زبان پربار بار شکر کے الفاظ جاری ہورہے تھے۔ دونوں بہن بھائیوں نے سعودی حکومت اور خادم الحرمین الشریفین کا خصوصی شکریہ ادا کیا جنہوں نے دو عشروں بعد ایک بچھڑے خاندان کو باہم ملانے کا موقع فراہم کیا۔ دونوں بہن بھائیوں نے سعودی حکومت کو ڈھیروں دعائیں دیں اور خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ان کی حکومت کا تہہ دل سے شکریہ ادا کی۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…