کا بل(آئی این پی) سابق افغان جنگجو کمانڈر اور حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار نے کابل انتظامیہ پر اپنے عدم اطمینان کا اظہار کر تے ہوئے کہا ہے کہ افغا ن حکومت بد نیت ہے، اس پر کسی طر ح اعتما د نہیں کیا جا سکتا ،اشرف غنی امریکہ کے زیر تسلط ہیں۔افغا نی اخبا ر شہا دت میں اپنے ایک آرٹیکل میں حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار نے کہا کہ ان کی تنظیم اور کابل حکام کے مابین جس امن معاہدے کی کوششیں کی جا رہی تھیں اس کا امکان اب عملی طور پر ختم ہو گیا ہے۔ حکمت یار نے کہا کہ افغان حکومت غیر قانونی ہے اور وہ اسے کبھی تسلیم نہیں کریں گے۔گلبدین حکمت یار کا یہ طویل تنقیدی انٹرویو ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب حزب اسلامی نے افغان حکومت کے ساتھ طے پانے والے امن معاہدے کے مسودے میں تبدیلی کرتے ہوئے نئی شرائط متعارف کرائی ہیں۔ ان میں سے ایک امریکا کے ساتھ دفاع کے شعبے میں ہونے والے معاہدے کو ختم کرنا اور غیر ملکی افواج کے مکمل انخلا کے حوالے سے حتمی تاریخ کا طے کیا جانا شامل ہے۔اس تناظر میں حکمت یار کا کہنا تھا کہ افغان حکومت نے ان کو مطلع کیا ہے کہ جہاں تک امریکا سے سکیورٹی معاہدے کا تعلق ہے وہ اسے ختم نہیں کرسکتے یعنی وہ یہ سرخ لکیر عبور کرنے کا اختیار نہیں رکھتے۔ گلبدین حکمت یار کا کہنا تھاکہ ان کی بہت کم ہی شرائط افغان حکومت نے تسلیم کی ہیں۔