لندن (این این آئی)برطانیہ کے یورپی یونین سے اخراج کے فیصلے کے بعد ملکی وزیر خزانہ جارج اوسبورن نے مستعفی ہو جانے والے وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کا جانشین بننے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ حکمران جماعت کی قیادت کے لیے موزوں شخصیت نہیں ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اوسبورن نے اب اس بات کو خارج از امکان قرار دے دیا ہے کہ وہ لندن میں حکمران ٹوری پارٹی کی قیادت کے لیے امیدوار ہوں گے۔جارج اوسبورن نے برطانوی اخبارمیں لکھے گئے ایک مضمون میں کہاکہ گزشتہ ہفتے ہونے والے ریفرنڈم سے پہلے کی مہم میں وہ واضح طور پر اس بات کے حامی رہے کہ برطانیہ کو یورپی یونین کا رکن رہنا چاہیے اور یونین سے اخراج کا فیصلہ درست نہیں ہو گا۔ لیکن برطانوی عوام نے 48 فیصد کے مقابلے میں 52 فیصد ووٹوں کی اکثریت سے اس امر کی حمایت کی کہ لندن کو یورپی یونین میں اپنی رکنیت ترک کر دینا چاہیے۔اس دلیل کے ساتھ جارج اوسبورن نے اپنے مضمون میں لکھاکہ یونین میں شامل رہنے کے حامی کے طور پر میں اب کوئی ایسی موزوں شخصیت نہیں ہوں جو ٹوری پارٹی کی قیادت سنبھال سکے، جب کہ عوام ’بریگزٹ‘ کے حق میں فیصلہ دے چکے ہیں۔برطانوی وزیر خزانہ نے مزید لکھا کہ وہ ایک سیاستدان کے طور پر حالیہ عوامی ریفرنڈم کے نتائج کو کلی طور پر تسلیم کرتے ہیں لیکن ذاتی طور پر وہ سمجھتے ہیں کہ وہ کوئی ایسی شخصیت نہیں ہیں جو ٹوری پارٹی کو اندرونی طور پر متحدہ کر سکے، وہ اتحاد جس کی پارٹی کو اس وقت اشد ضرورت ہے۔