انئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت میں وزیر اعظم سے لے کر دیگر وزراء اور رہنما اگر چہ مسلسل کارپوریٹ فراڈ میں کمی کا دعویٰ کر رہے ہیں تاہم ایک امریکی ادارے کرول انک کی جانب سے دنیا بھر میں کیے گئے ایک سروے کے مطابق بھارت میں ہونے والے کارپوریٹ فراڈ میں بدعنوانی اور رشوت کا حصہ 25 فیصد سے زیادہ ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق کرول انک نے اپنی رپورٹ میں کہاکہ کارپوریٹ فراڈ کے سلسلے میں بھارت صحرائے صحارا کی ذیلی خطے کے ممالک اور کولمبیا کے بعد تیسرے نمبر پر ہے۔کرول اور اینامسٹ انٹیلیجنس یونٹ کی جانب سے کرائے جانے والے اس مشترکہ سروے میں قومی اور بین الاقوامی سطح کی کمپنیوں میں کام کرنے والے دنیا بھر کے 768 ایگزیکٹیوز نے حصہ لیا۔یہ سروے 2015 سے مارچ 2016 کے دوران کیا گیا۔سروے میں شامل 80 فیصد کمپنیوں نے گذشتہ سال اپنی کمپنیوں میں دھوکہ دہی کے واقعات کو قبول کیا۔
اس سے قبل سنہ 14۔2013 میں اس کا تناسب 69 فیصد تھا۔اس دوران 92 فیصد کمپنیوں میں فراڈ کا پتہ لگا ہے جبکہ 14۔2013 میں ایسی کمپنیوں کی تعداد 71 فیصد تھی۔کرول کی منیجنگ ڈائریکٹر اور جنوبی ایشیا کے معاملات کی سربراہ رشم کھرانہ نے ایک بیان میں کہاکہ اندرونی دھوکہ دہی کے معاملے میں بھارت بہت زیادہ حساس ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ کمپنیوں نے اب اس بات کو سمجھنا شروع کر دیا ہے کہ اس خطرے کو کم کرنے کے لیے کچھ کیا جانا چاہیے۔
مودی حکومت کا پول کھلتے ہی بڑے رازوں سے پردہ فاش ہو گیا، تہلکہ خیز انکشافات
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں