نیویارک(این این آئی) برطانیہ کے یورپی یونین کے ساتھ رہنے یا الگ ہونے کے معاملے پر ہونے والے ریفرنڈم کے بعد امریکی ریاست ٹیکساس کی آزادی کی تحریک نے بھی زور پکڑنا شروع کر دیا ہے اور وہاں کے علیحدگی پسندوں نے بھی امریکہ سے آزادی کے لیے ریفرنڈم کا مطالبہ کرنے پر غور شروع کر دیا ۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ٹیکساس کی تحریک آزادی ’ٹیکساس نیشنلسٹ موومنٹ ‘ کے صدر ڈینیئل ملر نے کہاکہ ٹیکساس کی آزادی کے معاملے پر بھی ایسا ہی ریفرنڈم ہونا چاہیے۔ملر کا کہناتھا کہ مجھے امید ہے کہ اگر ٹیکساس میں ریفرنڈم ہوتا ہے تو ریاست کے شہری بھاری اکثریت سے آزادی کے حق میں ووٹ دیں گے۔کئی لوگ مجھ سے پوچھ رہے ہیں کہ برطانیہ میں ریفرنڈم ہو سکتا ہے تو ٹیکساس میں کیوں نہیں؟انہوں نے کہاکہ ہم ایسے لوگوں کی میراث کے وارث ہیں جنہوں نے اس بیابان کو آباد کرکے ایک ریاست کی بنیاد رکھی تھی۔ جب وہ لوگ پہلی بار یہاں آئے اور آباد ہوئے تو انہیں اپنی آزادی برقرار رکھنے کے لیے بہت جدوجہد کرنا پڑی تھی۔ وہ آزاد رہتے تھے یا مر جاتے تھے۔واضح رہے کہ ٹیکساس کی آزادی کی تحریک کئی دہائیوں سے چل رہی ہے۔ 1997میں مغربی ٹیکساس میں احتجاج کے دوران پولیس کی فائرنگ سے ایک علیحدگی پسند کی ہلاکت بھی ہوگئی تھی۔