ہفتہ‬‮ ، 21 جون‬‮ 2025 

تمام امیدوں پر پانی پھر گیا، بھارت کی درخواست مسترد

datetime 26  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) ایک سینئر امریکی قانون دان نے نیوکلیئر سپلائرز گروپ (این ایس جی) کی جانب سے ہندوستان کی رکنیت کی درخواست کو مسترد کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوا کہا ہے کہ اس فیصلے سے این ایس جی نے جوہری عدم پھیلاؤ کی عالمی کوششوں کو دوام بخشا۔تاہم اوباما انتظامیہ میں شامل ایک سینئر عہدے دار نے واشنگٹن میں ہندوستانی صحافی کو اپنے انٹرویو میں بتایا ہے کہ اس سال کے آخر تک ہندوستان این ایس جی کا رکن بن جائے گا۔ واضح رہے کہ این ایس جی کا حال ہی میں سیؤل میں سالانہ اجلاس ہوا تھا جس کے ایجنڈے میں ہندوستان اور پاکستان کی رکنیت کی درخواستوں پر غور کرنا بھی تھا، اجلاس جمعے کو ختم ہوا اور دونوں ملکوں کی درخواست منظور نہیں کی گئی۔ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے امریکی سینیٹر ایڈ مارکی کا کہنا ہے کہ ہندوستان کی درخواست منظور نہ کرکے این ایس جی نے عالمی جوہری عدم پھیلاؤ کی کوششوں کو مزید مستحکم کیا ہے۔ این ایس جی کی گائیڈ لائنز کے مطابق رکن ملک کیلئے ضروری ہے کہ وہ جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی) پر دستخط کرے جبکہ پاکستان اور ہندوستان دونوں ہی نے اس پر دستخط نہیں کیے۔سینیٹر مارکی نے مزید کہا کہ این ایس جی کا قیام 1974 میں ہندوستان کی جانب سے کیے جانے والے ایٹمی تجربات کے ردعمل کے طور پر عمل میں آیا تھا، اور اس گروپ نے دہائیوں تک جوہری ٹیکنالوجی کو منتقل ہونے سے روکنے کیلئے کام کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہندوستان این ایس جی کا رکن بن گیا تو وہ واحد رکن ہوگا جس نے این پی ٹی پر دستخط نہیں کیے اور ایسا ہونے سے این پی ٹی کے حوالے سے این ایس جی کی ذمہ داریاں کمزور پڑ جائیں گی۔گزشتہ ماہ امریکی سینیٹ کی خارجہ امور کمیٹی برائے امریکا ہندوستان تعلقات کے اجلاس میں بھی مارکی نے خبردار کیا تھا کہ این پی ٹی پر دستخط کے بغیر ہندوستان کی این ایس جی میں شمولیت سے جنوبی ایشیا میں جوہری ہتھیاروں کی نہ ختم ہونے والی دوڑ شروع ہوجائے گی۔ہندوستان کی رکنیت کیلئے ماحول سازی کرنے پر اوباما انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنا یا ۔این ایس جی کی جانب سے درخواست منظور ہونے کے بعد ایک سینئر امریکی عہدے دار نے ہندوستانی نیوز ایجنسی کو بتایا کہ این ایس جی میں ہندوستان کی شمولیت کے تمام دروازے بند نہیں ہوئے۔عہدے دار نے کہا کہ ہمیں یقین ہے ہندوستان سال کے آخر تک گروپ کا حصہ بن جائے گا، اس کیلئے کچھ کام کرنا پڑے گا تاہم مجھے یقین ہے کہ سال کے آخر تک کوئی راہ نکل آئے گی۔امریکی عہدے دار نے سیؤل میں این ایس جی کے اجلاس کی تفصیلات بتانے سے گریز کیا اور کہا کہ اجلاس کی کارروائی کو خفیہ رکھا جاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکا نے اس معاملے پر ہندوستان اور دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کام کیا ہے اور مہینوں کی مشاورت کے بعد ہندوستان کو میزائل ٹیکنالوجی کنٹرول رجیم میں شامل کرنے کا معاملہ بھی ترجیحات میں شامل کرلیا گیا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوژن


وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…