سٹاک ہوم(این این آئی)سویڈن نے سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کے لیے قوانین مزید سخت بناتے ہوئے کہاہے کہ ایسے تارکین وطن کو بھی انتظار کرنا پڑے گا، جو سویڈن میں مہاجرین کے طور پر پہلے سے رہائش پذیر اپنے اہل خانہ کے پاس جانا چاہتے ہوں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سویڈش پارلیمان میں منظور کیے گئے اس نئے قانون کے تحت سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کے لیے عارضی ’ریذیڈنس پرمٹ‘ تین برس تک جاری نہیں کیا جائے گا۔ ساتھ ہی ایسے نئے مہاجرین کی ملک میں آمد بھی کم کر دی جائے گی، جو سویڈن میں پہلے سے سکونت پذیر اپنے اہل خانہ کے پاس جانا چاہتے ہوں۔ سویڈش پارلیمان میں اس نئے قانون کے حق میں 240 ارکان نے ووٹ دیا جبکہ 45 نے اس کی مخالفت کی۔ یہ قانون بیس جولائی سے نافذ العمل ہو جائے گا۔اس نئے قانون کا اطلاق ایسے مہاجرین اور تارکین وطن پر ہو گا، جو گزشتہ برس چوبیس نومبر کے بعد سویڈن پہنچے ہوں یا جنہوں نے اس تاریخ کے بعد اپنی سیاسی پناہ کی درخواستیں جمع کرائی ہوں۔موجودہ قوانین کے تحت ایسے پناہ گزینوں کو، جنہیں تین برس کا عارضی ’ریذیڈنس پرمٹ‘ جاری کیا گیا ہے، اگر ملازمت مل جاتی ہے تو وہ مستقل ’ریذیڈنس پرمٹ‘ کے لیے درخواستیں جمع کرا سکتے ہیں۔بتایا گیا ہے کہ نئے قانون کے مطابق پناہ کے متلاشی ایسے افراد جنہیں ’پروٹیکٹڈ اسٹیٹس‘ حاصل ہے، وہ تیرہ ماہ کے لیے سویڈن میں رہ سکیں گے۔ اسی طرح اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے توسط سے سویڈن میں پناہ حاصل کرنے والے تارکین وطن بھی اس نئے قانون سے مستثنیٰ ہوں گے۔