جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

دنیا بھر میں پناہ گزینوں کی مجموعی تعداد، حیران کن تفصیلات جاری

datetime 20  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیو یارک(مانیٹرنگ ڈیسک ) اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزیناں (یو این ایچ سی آر) کا کہنا ہے کہ دنیا میں جنگوں اور تنازعات کے سبب بیگھر ہونے والے افراد کی تعداد اپنی ریکار ڈ سطح پر پہنچ گئی ہے۔ادارے کے مطابق سنہ 2015 کے آخر تک دنیا بھر میں تارکین وطن، پناہ گزینوں اور اندرون ملک نقل مکانی کرنے والوں کی تعداد چھ کروڑ 53 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے جو کہ ایک سال میں 50 لاکھ کا اضافہ ہے۔ دریں اثنا پناہ گزینوں کے لیے اقوامِ متحدہ کے ادارے کے سربراہ نے کہا ہے کہ پناہ گزینوں کے بحران سے نبردآزما یورپ میں ’غیرملکیوں سے نفرت کا ماحول‘ پریشان کن ہے۔دوسری جنگ عظیم کے بعد نقل مکانی کے سب سے بڑے سیلاب سے انتہائی دائیں بازو کی جماعتوں اور متنازع امیگریشن مخالف پالیسیوں کو وسیع حمایت ملی ہے۔ عالمی یوم پناہ گزیناں کے موقع پر جاری کی جانے والی سالانہ رپورٹ میں اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ تاریخ میں پہلی بار پناہ گزینوں کی تعدا چھ کروڑ سے بڑھ گئی ہے۔ان چھ کروڑ 53 لاکھ افراد سے میں نصف تین جنگ زدہ ممالک شام، افغانستان اور صومالیہ سے تعلق رکھتے ہیں۔اقوام متحدہ کا کہنا ہے یورپ میں پناہ گزینوں کے بحران پر زیادہ تر توجہ کے باوجود 86 فی صد پناہ گزین کم اور متوسط آمدنی والے ممالک میں مقیم ہیں۔اس میں کہا گیا ہے پناہ حاصل کرنے کے لیے جرمنی کو سب سے زیادہ درخواستیں موصول ہوئی ہیں جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ وہ ملک پناہ گزینوں کو قبول کرنے کے لیے کتنا تیار ہے۔انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائگریشن (آئی او ایم) کے مطابق سمندر کے راستے ایک لاکھ 11 ہزار سے زائد پناہ گزین یورپ کے سواحل پر اترے جبکہ دوسرے ادارے اس تعداد کو زیادہ بتاتے ہیں۔اقوام متحدہ کے سربراہ نے ’غیر ملکیوں سے نفرت کے ماحول‘ کو پریشان کن قرار دیا ہے آئی او ایم کے مطابق زمینی راستے سے تقریبا 35 ہزار افراد یورپ پہنچے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر کی پسندیدہ منزل جرمنی اور سویڈن جیسے امیر ممالک ہیں۔اس بحران سے یورپی یونین کے ممالک میں سیاسی تضاد پیدا ہوئے ہیں اور بعض ممالک نے اپنی سرحدوں پر باڑ لگانے یا پھر سے سرحدوں کے ضوابط عائد کرنے کی کوشش کی ہے۔ایک علیحدہ بیان میں اقوا متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے کے سربراہ نے کہا ہے کہ یورپی رہنما تعاون کرنے کی پالیسیوں اور پناہ گزینوں کے بارے میں پھیلائے جانے والے منفی تاثرات سے لڑنے کے لیے زیادہ کوشش کریں

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…