اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

بیٹے کو سزائے موت،سعودی حکومت کوعلی باقر کے والد کی دھمکی

datetime 24  ستمبر‬‮  2015 |

ریاض (نیوزڈیسک)انسانی حقوق کے کارکن سعودی عرب میں سزائے موت کے مجرم ایک نوجوان کی رہائی کے لیے آن لائن مہم چلا رہے ہیں لیکن سعودی عرب کے اندر اس حوالے سے بحث فرقہ وارانہ بنیادوں پر منقسم ہو گئی ہے جبکہ علی باقر کے والد نے دھمکی دی ہے کہ اگر ان کے بیٹے کو سزائے موت دی گئی تو ملک میں شیعہ برادری کا ردعمل انتہائی پرتشدد ہوگا۔ اب انسانی حقوق کے کارکن اس مقدمے کی چیدہ چیدہ نکات کو آن لائن شیئر کر رہے ہیں۔ان کے خلاف ریاست کے خلاف جرائم کے مختلف الزامات ہیں۔ یہ سب سعودی حکومت کے خلاف مظاہروں میں شرکت کے باعث عائد کیے گئے۔ سزائے موت کے خلاف ان کی اپیلیں خارج کر دی گئی ہیں۔النمر پر الزام ہے کہ انھوں نے ملک کے مشرقی حصے میں سنہ 2012 میں ہونے والے حکو مت مخالف مظاہروں میں حصہ لیا تھا۔ ان کا تعلق شیعہ اقلیت سے ہے اور انھیں اسی برس گرفتار کیا گیا تھا۔ اس وقت ان کی عمر 17 برس تھی۔سرکاری میڈیا کے مطابق بعدازاں انھیں کئی جرائم کا مرتکب پایا گیا جن میں بغاوت، شاہ سے وفاداری توڑنا، سکیورٹی اہلکاروں کے خلاف پٹرول بم کا استعمال، ڈاکہ زنی سمیت کئی دیگر الزامات شامل ہیں۔بچوں کے حقوق سے متعلق کنونشن جس پر سعودی عرب نے دستخط کر رکھے ہیں 18 سال سے کم عم بچوں کو سزائے موست سے مستثنیٰ قرار دیتا ہے۔علی محمد النمر کے والد محمد النمر نے غیرملکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ شاہ سلمان ان کے بیٹے کی سزائے موت پر عملدرآمد کے حکمنامے پر دستخط نہیں کریں گے۔تاہم انھوں نے متنبہ کیا کہ اگر ان کے بیٹے کی سزا پر عملدرآمد کردیا جاتا ہے تو ملک میں شیعہ برادری کی جانب سے پرتشدد ردعمل ہو گا،ہم یہ نہیں چاہتے۔ ہم خون کا ایک قطرہ بھی بہانہ نہیں چاہتے۔محمد النمرنے اعتراف کیا کہ ان کے بیٹے نے ہزاروں افراد کے ساتھ مظاہرے میں حصہ لیا تاہم ان کا کہنا ہے کہ علی النمر چوری، پولیس پر حملے اور آتشزنی میں ملوث نہیں تھا۔اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کے ماہرین کا کہنا ہے کہ النمر پر تشدد کیا گیا اور اس کے خلاف شفاف مقدمہ بھی نہیں چلایا گیا۔دوسری جانب فرانس کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے ’فرانس کو علی میمد النمر کے معاملے پر بے حد تشویش ہے جن کو سزائے موت کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ جس وقت یہ واقعہ پیش آیا وہ بالغ نہیں تھے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے فرانس کسی بھی صورت میں سزائے موت کے خلاف ہے اور مطالبہ کرتے ہیں کہ سزائے موت پر عملدرآمد روک دیا جائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…